انڈیا: مندر کے باہر بندروں کے حملے میں 10 سالہ بچے کی موت

انڈیا میں بندروں کے حملے انوکھی بات نہیں ہے کیونکہ ملک بھر میں جانوروں کے قدرتی مسکن انسانی آبادیوں کے پھیلاؤ سے سکڑ رہے ہیں۔

بندروں کی جانب سے حملے کا یہ تازہ ترین واقعہ انڈیا کی مغربی ریاست گجرات میں منگل کو ایک مندر کے قریب پیش آیا (پیکسلز)

انڈیا میں ایک مندر کے باہر 10 سالہ لڑکا بندر کے حملے سے شدید زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا۔

بندروں کی جانب سے حملے کا یہ تازہ ترین واقعہ انڈیا کی مغربی ریاست گجرات میں منگل کو ایک مندر کے قریب اس وقت پیش آیا جب دیپک ٹھاکر نامی بچہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل میں مصروف تھا۔

سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق حملے کے بعد بچے کو زخمی حالت میں پہلے گھر اور پھر ہسپتال لے جایا گیا جہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ سالکی نامی اس گاؤں کے رہائشیوں پر ایک ہفتے کے اندر بندروں کی جانب سے یہ تیسرا حملہ تھا۔

انڈیا میں بندروں کے حملے انوکھی بات نہیں ہے کیونکہ ملک بھر میں جانوروں کے قدرتی مسکن انسانی آبادیوں کے پھیلاؤ سے سکڑ رہے ہیں۔

بندروں کو اکثر سیاحتی علاقوں میں دیکھا جاتا ہے اور ماضی میں ایسے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں جہاں ان کے حملوں سے نہ صرف انسانوں بلکہ کتوں جیسے دوسرے جانوروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

انڈیا کے نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی نے محکمہ جنگلات کے اہلکار وشال چوہدری کے حوالے سے بتایا کہ حکام ان واقعات کے بعد سالکی گاؤں کے آس پاس بندروں کو پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا: ’ہم نے گذشتہ ایک ہفتے میں دو لنگوروں کو پکڑا ہے اور دیگر کو پھنسانے کے لیے پنجرے لگائے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اہلکار نے کہا کہ اس گاؤں میں بندروں کا ایک بڑا گروپ متحرک ہے جس میں چار بالغ جانور بھی شامل ہیں جو پچھلے ایک ہفتے کے دوران کئی حملوں میں ملوث ہیں۔‘

وشال چوہدری نے کہا کہ دو بندروں کو پکڑ لیا گیا ہے اور دوسرے کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔

دسمبر 2021 میں انڈیا کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں محکمہ جنگلات نے دو بندروں کو کتے کے بچوں کو مارنے کے بعد پکڑا تھا۔ گاؤں والوں نے اس کارروائی کو ’انتقام‘ قرار دیا تھا۔

ریاست کے لاوول گاؤں کے رہائشیوں نے بتایا کہ بندر کتے کے بچوں کو درختوں یا چھتوں پر لے جا کر مار رہے تھے۔

مئی 2020 میں بندروں کے ایک گروہ نے لیبارٹری کے ایک کارکن پر حملہ کیا اور کووڈ کے خون کے نمونے لے کر فرار ہو گئے۔ مبینہ طور پر جانوروں نے میڈیکل ٹیکنیشن کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ شمالی اتر پردیش ریاست کے میرٹھ شہر میں ایک میڈیکل کالج کے کیمپس سے گزر رہا تھا۔

2020 میں ہی اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انڈیا کے دورے کے موقع پر تاج محل کے دورے کے دوران انہیں جنگلی بندروں کی بھیڑ سے بچانے کے لیے غلیلوں سے لیس پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔

حال ہی میں انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر حکام نے بندروں کو اجلاس کے مقام سے دور رکھنے کے لیے بندروں کی نقالی کرنے والے اہلکاروں کی خدمات حاصل کی تھیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا