لاہور میں مصنوعی بارش دسمبر کے وسط میں ممکن ہے: چیف میٹرولوجسٹ 

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں سموگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، جن میں مصنوعی بارش برسانے کے لیے انتظامات بھی شامل ہیں اور اب محکمہ موسمیات کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ ایسا دسمبر کے وسط تک ہی ممکن ہے۔ 

حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں سموگ پر قابو پانا ایک چیلنج بنا ہوا ہے کیوں کہ کئی انتظامی فیصلوں کے باوجود سموگ کی شدت کم نہیں ہو سکی ہے۔

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی جانب سے آج 29 نومبر کو لاہور میں مصنوعی بارش کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نظر نہیں آئی۔

اس حوالے سے اقدامات تو جاری ہیں لیکن مصنوعی بارش عملی طور پر کب ہوگی؟ اس پر کتنا خرچ آئے گا؟ اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو نے چیف میٹرولوجسٹ لاہور چوہدری اسلم سے جاننے کی کوشش کی ہے، جو مصنوعی بارش برسانے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ 

چوہدری اسلم کے بقول سموگ پر قابو پانے کے لیے دیگر اقدامات کے ساتھ مصنوعی بارش اہم قدم ہے، لیکن اس کے لیے تیاری ضروری ہے اور یہ کام آئندہ ایک دو روز میں تو ممکن نہیں البتہ 15 دسمبر تک مصنوعی بارش عملی طور پر کروائی جا سکتی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہونے والے ایک اجلاس میں فوجی افسران بھی موجود تھے جبکہ بارش برسانے کے لیے فوج کا جہاز استعمال ہو گا۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ’ایک جہاز کرائے پر لیا جائے گا، جس کا فی گھنٹہ کرایہ 25 سو ڈالر یعنی سات لاکھ 14 ہزار روپے سے زائد بنتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جبکہ دوسرا جہاز ’جس کا کرایہ 65 سو ڈالر (18 لاکھ 57 ہزار روپے) فی گھنٹہ ہو گا، اس میں ٹینکی اور کیمیکل چھڑکنے والا سسٹم لگایا جائے گا۔ بادلوں پر چھڑکنے کے لیے سلور آئیوڈائیٹ نامی کیمیکل کی ضرورت پڑے گی۔ یہ کیمیکل فی کلو سات لاکھ روپے کا ہے۔‘ 

چوہدری اسلم نے بتایا کہ ’محکمہ موسمیات سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں بھی یہ تجربہ کامیابی سے کر چکا ہے۔ اس مقصد کے لیے جو جہاز استعمال کیے گئے تھے، وہ بھی فوج نے فراہم کیے تھے۔‘ 

ان کے مطابق: ’ہمارے پاس مہارت اور تجربہ موجود ہے، ہمیں صرف جہاز اور کیمیکل فراہم کیا جائے تو لاہور میں بارش برسائی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے آسمان پر 40 فیصد بادل موجود ہونا لازمی ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ہواؤں کی رفتار اور دباؤ کا بھی جائزہ ضروری ہے۔‘ 

چیف میٹرولوجسٹ چوہدری اسلم کے بقول: ’لاہور میں مصنوعی بارش کے لیے چین اور دیگر ملکوں سے بھی استفادہ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پنجاب حکومت اس حوالے سے سنجیدہ تو ہے مگر انتظامات مکمل ہونے تک بارش برسانا ممکن نہیں ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات