عالمی ماحولیاتی کانفرنس: متاثرہ ملکوں کے لیے فنڈ کا اجرا

دبئی میں ہونے والی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 28 میں غریب ملکوں کے لیے ایک فنڈ کا اجرا کیا گیا ہے جس کا مطالبہ ایک عرصے سے کیا جا رہا تھا۔

کوپ 28 کے صدر سلطان احمد الجابر 30 نومبر 2023 کو افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں جمعرات سے عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 28 کا اجلاس آغاز ہو گیا ہے جس میں پاکستان سمیت 200 ممالک کے رہنما اور نمائندے شریک ہیں۔ 

اس موقعے پر غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 15 ہزار سے زائد فلسطینوں کو یاد رکھا گیا اور ان کے احترام میں کچھ دیر خاموشی اختیار کی گئی۔

اقوام متحدہ کی کوپ 28 ماحولیاتی کانفرنس نے جمعرات کو باضابطہ طور پر ایک ’نقصان اور تباہی‘ (Loss and Damage) فنڈ کا آغاز کیا ہے جس کا مطالبہ عالمی حدت سے منسلک قدرتی آفات سے تباہ ہونے والے کمزور ممالک کی طرف سے طویل عرصے سے کیا جا رہا تھا۔

ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے جس کا مطالبہ ہے کہ 2022 میں آنے والے شدید سیلاب سے 17 سو سے زیادہ افراد کے جانی نقصان کے علاوہ انفراسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے نقصان کا تخمینہ 15 ارب ڈالر سے زیادہ لگایا گیا تھا۔

اس ہفتے کے آغاز میں پاکستان کی وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں پاکستان نے امیر ممالک کو یاد دہانی کروائی تھی کہ ماحولیاتی خطرے سے دوچار ممالک کی مدد کرنا ان کی ’اہم‘ ذمہ داری ہے اور عالمی موسمیاتی پالیسیوں میں ’مساوات اور انصاف‘ ہونا چاہیے۔

متحدہ عرب امارات کے کوپ 28 کے صدر سلطان الجابر نے کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’ہم نے آج تاریخ رقم کی ہے،‘ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات اس فنڈ میں 10 کروڑ ڈالر دینے کا عہد کر رہا ہے۔

اس کے علاوہ جرمنی نے بھی 10 کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔

کئی سالوں تک اس مسئلے پر لیت و لعل سے کام لینے کے بعد دولت مند ممالک نے گذشتہ سال مصر کے شہر شرم الشیخ میں سی او پی 27 سربراہ اجلاس میں ایک تاریخی معاہدے میں اس فنڈ کی حمایت کی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دبئی میں کوپ 28 کے پہلے دن اس کا اجرا اس فنڈ کے میکانزم پر پیچیدہ مذاکرات کے بعد کیا گیا ہے، جسے عبوری بنیاد پر ورلڈ بینک میں رکھا جائے گا۔

جابر نے کہا، ’اس سے دنیا اور ہمارے کام کو رفتار کا ایک مثبت اشارہ ملتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ پہلا موقع ہے جب کسی کوپ کانفرنس کے پہلے دن کوئی فیصلہ کیا گیا ہے اور جس رفتار سے ہم نے ایسا کیا ہے وہ منفرد، غیر معمولی اور تاریخی بھی ہے۔‘

دو ہفتوں تک جاری رہنے والے اس اہم اجلاس میں ماحول کو نقصان پہنچانے والی گیسوں کے اخراج میں کمی پر تفصیلی مباحثے ہوں گے جب کہ عالمی حدت یعنی گلوبل وارمنگ میں کمی کے لیے اقدامات پر بھی بات ہو گی۔ 

عالمی ماحولیاتی تنظیم نے 2023 کو انسانی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا ہے اور عالمی تپش کے خطرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں پاکستان بھی شامل ہے۔ 

کوپ 28 کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا جائزہ لینے اور ان کے حل سے متعلق سب بڑا اجتماع قرار دیا جا رہا ہے جس میں برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم سمیت 97 ہزار مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات