آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کی غزہ موقف پر عثمان خواجہ کی حمایت

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے عثمان خواجہ کو پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران بلے پر فاختہ اور زیتون کی شاخ کا سٹکر لگانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں 25 جون، 2019 کو انگلینڈ کے خلاف ورلڈ کپ کے ہوئے میچ میں آسٹریلوی بولر پیٹ کمنز عثمان خواجہ کو کیچ پکڑنے پر داد دیتے ہوئے (اے ایف پی)

آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز نے پیر کو اوپنر عثمان خواجہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران کی جانب توجہ مبذول کروانے کی ان کی کوشش ’بے احترامی‘ نہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے عثمان خواجہ کو پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران بلے پر فاختہ اور زیتون کی شاخ کا سٹکر لگانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

عثمان خواجہ نے اتوار کو پریکٹس کے دوران جس لوگو کی نمائش کی اس پر 01:یو ڈی ایچ آر کے الفاظ بھی درج تھے جو انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے آرٹیکل ون کا حوالہ ہے۔

پرتھ میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران کرکٹ کے 36 سالہ مسلمان کھلاڑی عثمان خواجہ کو وہ جوتے پہننے کی اجازت دینے سے روک دیا گیا جن پر ہاتھ سے لکھا گیا تھا کہ ’آزادی انسانی حق ہے۔‘ اور ’تمام جانیں برابر ہیں۔‘

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے کھلاڑی نے سیاست، مذہب یا نسل سے متعلق پیغامات کے معاملے میں آئی سی سی کے قواعد کی خلاف ورزی کی۔

میلبرن میں صحافیوں سے بات چیت میں کمنز کا کہنا تھا کہ ’ہم واقعی عزی (عثمان خواجہ) کی حمایت کرتے ہیں۔ وہ اس بات کے لیے کھڑے ہیں جس پر وہ یقین رکھتے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے ایسا واقعی احترام کے ساتھ کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’جیسا کہ میں نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ ’تمام جانیں برابر ہیں۔‘ مجھے نہیں لگتا کہ یہ بہت قابل اعتراض بات ہے اور میں فاختہ (امن کی علامت) کے بارے میں بھی یہی کہوں گا۔

’یہی عزی نے کہا۔ مجھے لگتا ہے کہ جس طرح سے وہ اس بارے میں بات کر رہے ہیں اس سے وہ واقعی اپنا سر بلند رکھ سکتے ہیں۔

’لیکن ظاہر ہے کہ اس حوالے سے قواعد موجود ہیں اور میرا ماننا ہے کہ آئی سی سی نے کہا کہ وہ اس کی اجازت نہیں دے گی۔ وہ قوانین بناتے ہیں اور آپ کو انہیں قبول کرنا ہوگا۔‘

پرتھ ٹیسٹ کے دوران عثمان خواجہ نے بازو پر سیاہ پٹی باندھی جس پر آئی سی سی کی جانب سے ان کی سرزنش کی گئی لیکن ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد ’ذاتی سطح پر دکھ‘ کا اظہار کرنا تھا اور اس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں تھے۔

گذشتہ ہفتے انہوں نے بتایا تنازعے نے انہیں کس طرح متاثر کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جب میں اپنا انسٹا گرام دیکھتا ہوں تو معصوم بچوں کو دیکھ کر اور ان کے مرنے کی ویڈیوز دیکھ کر بری طرح متاثر ہوتا ہوں۔

’میرے پاس اس کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں کہ میں جس چیز کو میں جذباتی اور حقیقی طور پر بھرپور انداز میں محسوس کرتا ہوں، اسے نمایاں کروں۔‘


مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ