اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مری میں شدید برفباری کے بعد انتظامیہ نے مری میں سیاحوں کا داخلہ بند کر دیا ہے۔
ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ’17 میل سے مری میں سیاحوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔‘
ان کے مطابق: ’مری میں اس وقت سیاحوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے اور یہ فیصلہ مری کی انتظامیہ سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔‘
ڈی سی اسلام آباد کے مطابق: مری میں رش کم ہونے پر سیاحوں کو داخلے کی اجازت دے دی جائے گی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’مری اور مضافاتی علاقوں کے رہائشی اپنا شناختی کارڈ دکھا کر جا سکیں گے۔17 میل کے مقام پر پولیس، ضلعی انتظامیہ کے افسران موجود ہیں۔‘
انہوں نے شہریوں سے التماس کی وہ مری کا غیر ضروری سفر کرنے سے پرہیز کریں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب سے محکمہ موسمیات کی جانب سے 31 جنوری سے چار فروری تک مری میں شدید برفباری کی پیش گوئی کے بعد چیف کمشنر اسلام آباد نے ڈی سی اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز اور چیف ٹریفک آفیسر کے نام ایک مراسلہ جاری کیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ کہ ’شدید موسمی حالات کے باوجود ملک بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد ضلع مری کی جانب گامزن ہے۔‘
مراسلے میں انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ ’مری اور اسلام آباد میں کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے فی الفور اقدامات کیے جائیں اور اسلام آباد سے مری ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جائے۔‘
سال 2022 میں سات اور آٹھ جنوری کی درمیانی شب صوبہ پنجاب کے سیاحتی مقام مری میں شدید برفباری ہوئی تھی جسے دیکھنے کے لیے آنے والے ہزاروں سیاح برف میں پھنس گئے تھے۔
پاک فوج سیاحوں کی مدد کے لیئے متحرک
— Pakistan Tourism (@PakistanJannatt) February 1, 2024
مری میں جاری شدید برفباری
رابطہ سڑکیں بحال کرنے کے لیئے پاک فوج کے جوان بھی انتظامیہ کی مدد کے لیئے متحرک pic.twitter.com/KevnDMPh1R
پھنس جانے والے سیاحوں میں سے کم از کم 22 گاڑیوں میں دم توڑ گئے تھے جن میں بچے بھی شامل تھے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔