سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے قصبے کنڈیارو سے تعلق رکھنے والے سکندر علی گذشتہ دو دہائیوں سے ویژول آرٹ تخلیق کر رہے ہیں، جس کے ذریعے وہ مختلف سماجی مسائل کو اجاگر کرتے ہیں۔
انتخابات 2024 کے حوالے سے بھی سکندر علی کی تنقیدی کارٹون ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔
ان ویڈیوز میں وہ ووٹرز کو حلقے کے بنیادی مسائل پر گفتگو کے ساتھ انہیں مقامی امیدوار سے مکالمہ کرتے بھی دکھاتے ہیں کہ وہ کس طرح امیدواروں سے ان کی کارکردگی پر سوالات کرتے ہیں اور انہیں ووٹ دینے انکار کر دیتے ہیں۔
سکندر علی نہ صرف ڈیجیٹل ویڈیوز بناتے ہیں بلکہ وہ ان ویڈیوز کے سکرپٹ کے ساتھ ساتھ ویڈیوز میں مختلف کرداروں کو آوازیں بھی خود دیتے ہیں۔
انہوں نے اپنی کارٹون ویڈیوز کے کرداروں کے نام بھی رکھے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں انہوں نے بتایا: ’یہ سوشل میڈیا کا دور ہے اور میں اپنی ڈیجیٹل ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کے بنیادی مسائل کی بات کرتا ہوں تاکہ یہ آواز ایوانوں تک پہنچ سکے۔‘
سکندر علی کے مطابق ان تنقیدی ویڈیوز کے باعث سیاست دان براہ راست انہیں دھمکی نہیں دیتے مگر ان کے قریبی رشتہ دار ان سے ناراض ہونے کے ساتھ انہیں دھمکی بھی دیتے ہیں کہ وہ سیاست دانوں کو تنقید کا نشانہ کیوں بناتے ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا: ’مگر عام لوگوں کا ردعمل بہت اچھا ہوتا ہے اور وہ مجھے پیغامات بھیج کرکے میرے کام کو سراہتے ہیں کہ میں ان کے مسائل کو بہتر طریقے سے اجاگر کر رہا ہوں۔‘
بقول سکندر: ’انتخابات کے حوالے سے سیاست دانوں پر تنقیدی کارٹون بنانے کا مقصد یہ ہے کہ ان سیاست دانوں کو یاد دلایا جائے کہ انہوں نے گذشتہ الیکشن سے قبل عوام سے جو وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔‘
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔