کون سی نگری ویزا فری: پاکستانیوں کی مالدیپ کے رومانوی ساحلوں تک رسائی

چھوٹا اور ترقی پذیر ملک ہونے کے باوجود مالدیپ کی سیاحتی انڈسٹری بہت ترقی یافتہ ہے اور یہاں دنیا کے بہترین ہوٹل اور ریزورٹس پائے جاتے ہیں۔

نگری نگری ویزا فری کے سلسلے کی اس تیسری قسط میں ہم مالدیپ کا ذکر کریں گے۔ دنیا میں چند ہی ملک ایسے ہیں جہاں جانے کے لیے پاکستانی شہریوں کو پہلے سے ویزا لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ مالدیپ بھی ان ہی میں سے ایک ہے۔


پاکستانی پاسپورٹ کا شمار دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس میں ہوتا ہے اور اکثر ممالک پاکستانیوں کو آنے کے لیے کڑی شرائط کے بعد ویزا دیتے ہیں۔

اس کے باوجود چند ملک ایسے ہیں جہاں کا سفر کرنے سے آپ کو پہلے سے ویزا لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہی ملکوں میں مالدیپ بھی شامل ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سری لنکا سے تقریباً 500 کلومیٹر جنوب مغرب میں بحرِ ہند کے بیچوں بیچ واقع ننھے ننھے جزائر پر مشتمل یہ ملک سیاحوں کی جنت سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہاں کے نیلگوں سمندر اور پام کے درختوں سے ڈھکے، موتیوں جیسی سفید ریت والے صاف و شفاف ساحل دنیا میں اپنی مثال آپ ہیں۔

معتدل موسم، پرتعیش ہوٹل اور رنگارنگ ثقافت اس ملک کو سیاحوں کے لیے مزید دلکش بنا دیتے ہیں۔

مالدیپ میں کل 1192 جزیرے ہیں جن میں سے صرف 192 آباد ہیں۔ یہ جزیرے کتنے چھوٹے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے ہو سکتا ہے کہ مالدیپ کا سب سے بڑا جزیرہ ’گامو ماندھو‘ ہے، جس کا رقبہ صرف اور صرف 7.3 مربع کلومیٹر ہے۔ بس اسلام آباد کا ایک سیکٹر سمجھ لیجیے۔

پہنچیں کیسے؟

پاکستان سے متعدد ہوائی کمپنیاں مالدیپ جاتی ہیں جن میں قطر ایئر لائن، اتحاد، ایمیریٹس، اور ٹرکش ایئر لائنز شامل ہیں۔

اپنے دستور کے مطابق یہ کمپنیاں پہلے آپ کو اپنے ملک لے جائیں گی اور پھر وہاں سے مالدیپ کے صدر مقام مالے تک۔ ایک زمانے میں پی آئی اے بھی مالے جاتی تھی مگر اب یہ روٹ بند کر دیا گیا ہے۔

دلچسپ مقامات

مالدیپ کی خوبصورتی صرف سطح پر محیط نہیں ہے بلکہ سمندر کے نیچے بھی ایک رنگارنگ دنیا آباد ہے اور یہاں کے ساحل رنگین مچھلیوں، دھنک کے سارے رنگوں سے رنگے کورل ریفز سے اٹے پڑے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ چھوٹا اور ترقی پذیر ملک ہونے کے باوجود مالدیپ کی سیاحتی انڈسٹری بہت ترقی یافتہ ہے اور یہاں دنیا کے بہترین ہوٹل اور ریزورٹس پائے جاتے ہیں۔

فن فیکٹس

  1. مالدیپ رقبے کے لحاظ سے ایشیا اور مسلم دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے۔
  2. مالدیپ دنیا کا سب سے نشیبی ملک ہے۔ یہا ں سطحِ سمندر سے سب سے اونچا مقام صرف پانچ فٹ بلند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے سمندر کی اونچی ہوتی ہوئی لہروں سے سب سے زیادہ خطرہ اسی ملک کو لاحق ہے۔
  3. مالدیپ سکوبا ڈائیونگ اور سنورکلنگ کرنے والوں کے لیے دنیا کے بہترین مقامات میں سے ایک ہے۔
  4. دنیا کا پہلا زیرِ سمندر ریستوران یہیں واقع ہے۔
  5. مالدیپ کا نام سنسکرت سے آیا ہے۔ مالا کا مطلب ہار اور دیپ کا مطلب ہے جزیرہ، یعنی جزیروں کی مالا۔ البتہ 14ویں صدی کے سیاح ابنِ بطوطہ نے اسے ’محل دیبیات‘ لکھا ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میگزین