قائد اعظم محمد علی جناح اور علمائے ہند

قیام پاکستان سے پہلے علمائے کرام کی ایک بڑی تعداد قائد اعظم اور تحریک پاکستان کی مخالف تھی، لیکن ان علما کا دل قائد اعظم کی جانب کیسے نرم ہوا؟

قائد اعظم کی ظاہری وضع قطع پر بھی اعتراض کیا جاتا تھا کہ وہ مسلمانوں کے نمائندہ کیسے ہو سکتے ہیں (پبلک ڈومین)

چند روز قبل مجھے اپنے ایک عزیز دوست سجاد افضل چیمہ صاحب کے توسط سے ایک بزرگ عالم دین مولانا عبدالمنان صاحب کی اسلام آباد میں زیارت نصیب ہوئی۔

ماشا اللہ مولانا اپنی زندگی کے سو سال مکمل کر چکے ہیں اور ان دنوں صاحب فراش ہیں لیکن اس کے باوجود ان کا حافظہ قابل رشک ہے۔ وہ مولانا ابوالاعلیٰ مودودی رحمتہ اللہ علیہ کے ساتھیوں میں سے ہیں اور انہیں اپنا فکری مرشدِ مانتے ہیں۔

مولانا نے گفتگو میں دو واقعات بیان کیے جس میں اس وقت ایک شئیر کر رہا ہوں۔

قیام پاکستان سے پہلے علمائے کرام کی ایک بڑی تعداد قائد اعظم محمد علی جناح اور تحریک پاکستان کی مخالف تھی۔ اس مخالفت میں دیوبند کے بیشتر علما بھی شامل تھے۔ بعض علمائے کرام کا رویہ قائد اعظم اور تحریک پاکستان کی مخالفت میں بہت سخت تھا اور وہ انہیں طرح طرح کے ناموں سے پکارتے تھے۔

مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ علیہ نے ایک رات خواب دیکھا کہ حشر قائم ہو گیا ہے اور سخت مشکل اور افراتفری کا عالم ہے۔ اس عالمِ حیرانی میں انہیں غیب سے ایک راستے کی طرف جانے کی ہدایت ہوتی ہے جہاں مقربین اکٹھے ہوتے ہیں۔

ان افراد میں انہیں قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ عربی لباس پہنے ہوئے نظر آئے۔ مولانا کے دل میں خیال آتا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح یہاں پر ان برگزیدہ بندوں میں کیسے موجود ہیں؟

جوں ہی یہ خیال ان کے دل میں آیا، غیب سے آواز آئی: ’محمد علی جناح مسلمانوں کا وکیل ہے۔‘ اس کے ساتھ ہی مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی آ نکھ کھل گئی۔

صبح ہونے پر مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس خواب کا ذکر اپنے رفقائے کار سے کیا جن میں تین جید علما مفتی شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ، مولانا انور شاہ کاشمیری رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا رسول خان رحمۃ اللہ علیہ شامل تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس پر مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے ان رفقا نے کہا کہ یہ تو واضح اشارہ ہے کہ محمد علی جناح کی مدد کی جائے۔ چنانچہ ان علما نے قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کی حمایت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

باقی دیوبندی علما قائد اعظم محمد علی جناح کی سپورٹ پر متفق نہ تھے۔ اس پر ان علمائے کرام نے مدرسہ دیوبند کو چھوڑ کر دابیل کے مقام پر ایک نئے مدرسے میں تدریس کا کام شروع کیا۔ یہ تینوں جید علما کرام دیوبند کے بہترین اساتذہ میں سے تھے اس لیے ان کے بہت سارے طلبہ نے بھی دیوبند کو خیر باد کہا اور دابیل مدرسے میں اپنے اساتذہ سے آ ملے۔

 قیام پاکستان کے وقت قائد اعظم محمد علی جناح کی خواہش پر مولانا شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ نے پاکستان کی آزادی کا پرچم لہرایا۔

 اس واقعے سے قائد اعظم محمد علی جناح رحمۃ اللہ علیہ کی مسلمانوں کے لیے علیحدہ مملکت کے قیام کی کوششوں کی اللہ کے ہاں پذیرائی کا ثبوت ملتا ہے۔

دوسرا یہ کہ ظاہری وضع قطع اور لباس سے کسی انسان کی اصل کے بارے میں نتیجہ اخذ کرنا ایک غیر مناسب رویے کا غماز ہے۔ نہ جانے جناح کس طرح سوٹڈ بوٹڈ اور انگریزی بولنے والا شخص اللہ سبحان تعالیٰ کے حضور اپنے اخلاصِ کی بدولت بڑے بڑے علما اور فقہا پر بازی لے گیا۔

قائد اعظم محمد علی جناح کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے فرمایا کہ بس میری یہ خواہش ہے کہ جب میں روزِمحشر اللہ کے حضور پیش ہوں تو اللہ تبارک تعالٰی مجھے کہیں، ’ویل ڈن مسٹر جناح!‘

کپٹن واحد بخش ربانی نے اپنے مرشد مولانا سید ذوقی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے متعلق اپنی یادداشتوں کو اپنی کتاب تربیت العشاق میں سمویا ہے۔ لکھتے ہیں کہ مولانا سید ذوقی شاہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ’کچھ لوگ وضع قطع سے بظاہر ایسے نہیں لگتے کہ وہ مسلمانوں کے نمائندہ ہیں، لیکن درحقیقت ان کو اس وضع قطع میں اس لیے بھیجا جاتا ہے تاکہ وہ مخالفین کو بظاہر انہی کی وضع قطع میں نظر آتے ہوئے اپنی ودیعت کی ہوئی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور مسلمانوں کے مفادات کی حفاظت کریں۔

قائد اعظم محمد علی جناح ہی وہ شخصیت ہیں جنہیں اللہ نے مسلمانوں کی نمائندگی کے لیے چنا ہے۔

پاکستان میں قیادت کے بحران کو دیکھتے ہوئے جناح رحمۃ اللہ علیہ جیسے مخلص رہنما کی اشد ضرورت محسوس ہوتی ہے جو اس ملک کو آئے دن نت نئے بحرانوں سے نکال کر ملت کو یکجا کرے اور عوام کی زندگیوں میں آسانیاں لائے۔

نوٹ: اس تحریر کے مصنف سابق سفیر ہیں اور سعودی عرب میں بطور سفیر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

یہ تحریر کالم نگار کے ذاتی خیالات پر مبنی ہے جن سے انڈپینڈنٹ اردو کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ