لاہورجشن بہاراں میلہ: غریب خواتین کے ہنر کو اجاگر کرنے والی خاتون

ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے محمد طاہر وٹو نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جشن بہاراں کے حوالے سے جاری یہ میلہ ایک ہفتہ قبل لگایا گیا تھا اور رمضان المبارک سے ایک روز قبل ختم ہوجائے گا۔‘

لاہور میں منعقد ہونے والے جشن بہاراں میلے میں خواتین کے کڑاہی والے کپڑوں اور جیولری کے سٹال پر موجود ایک خاتون شازیہ شفیق یہ کام ضرورت کے لیے نہیں بلکہ شوق سے کرتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ انہیں 27 سال ہوگئے وہ دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والی غریب خواتین کے فن کو فروغ دے رہی ہیں۔ مختلف نمائشوں اور میلوں میں سٹال لگاتی ہیں جہاں مقامی ہنر مند خواتین کے تیار کردہ لباس، جیولری و دیگر اشیا کی نمائش کرتی ہیں تاکہ ضرورت مند خواتین مالی طور پر خود مختار ہوسکیں اور اپنی ضروریات اپنی محنت اور ہنر سے پوری کر سکیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان دنوں انہوں نے پنجاب ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کے زیر اہتمام لاہور کے جیلانی پارک میں جاری جشن بہاراں میلہ میں تین سٹال لگا رکھے ہیں جہاں پاکستان کے مختلف علاقائی ثقافتی لباس اور جیولری کی نہ صرف نمائش کی جارہی ہے بلکہ انہیں فروخت کر کے غریب خواتین کو معاشی مستحکم کرنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔

دو ہفتے سے جاری اس میلے میں سینکڑوں مختلف اشیا کے سٹال لگائے گئے ہیں۔

ان سٹالز پر زیادہ تر مقامی طور پر تیار کی ہوئی اشیا رکھی گئی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے محمد طاہر وٹو نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جشن بہاراں کے حوالے سے جاری یہ میلہ ایک ہفتہ قبل لگایا گیا تھا اور رمضان المبارک سے ایک روز قبل ختم ہوجائے گا۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میگزین