کینسر کی تشخیص کے بعد کیٹ کی ہمت پر ’فخر‘ ہے: شاہ چارلس

کیٹ مڈلٹن کے ویڈیو پیغام کے بعد برطانوی شاہ چارلس نے کہا کہ وہ ’کیتھرین کی اس قدر بہادری سے اس معاملے پر بات کرنے پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں۔‘

برطانیہ کے بادشاہ چارلس نے کینسر کی تشخیص کے بعد ہمت دکھانے پر اپنی بہو کیٹ میڈلٹن کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ شاہ چارلس ہسپتال میں اکھٹے وقت گزارنے کے بعد گذشتہ چند ہفتوں کے دوران پرنسس آف ویلز کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔

مزید کہا گیا کہ شاہ چارلس اور ملکہ کمیلا ’اس مشکل وقت میں پورے خاندان کے لیے اپنی محبت اور شفقت کا اظہار کرتے رہیں گے۔‘

اس سے قبل جمعے کو جاری ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں شہزادی کیٹ نے کہا تھا کہ انہوں نے 14 جنوری کو ایک ایسے مرض کے لیے پیٹ کی بڑی سرجری کروائی جس کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ وہ کینسر نہیں ہے لیکن بعد میں ہونے والے ٹیسٹوں سے پتہ چلا کہ وہ سرطان میں مبتلا ہیں۔

 

اپنے پیغام میں 42 سالہ شہزادی نے انکشاف کیا کہ یہ تشخیص ان کے لیے ایک شدید صدمہ ہے اور وہ اور شہزادہ ولیم اپنے خاندان کی خاطر نجی طور پر ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ انہیں احتیاطی کیموتھراپی کے کورس کا مشورہ دیا گیا تھا اور اب وہ علاج کے ابتدائی مراحل میں ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کیٹ مڈلٹن کے ویڈیو پیغام کے بعد بادشاہ چارلس نے کہا کہ وہ ’کیتھرین کی اس قدر بہادری سے اس معاملے پر بات کرنے پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں اور گذشتہ کئی ہفتوں کے دوران وہ اپنی پیاری بہو کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے جب انہوں نے ایک ساتھ ہسپتال میں وقت گزارا۔‘

شاہ چارلس بھی اس وقت کینسر کا علاج کروا رہے ہیں۔ برطانوی بادشاہ میں جنوری میں سرطان کی تشخیص ہوئی تھی یہ وہی وقت تھا جب شہزادی کیٹ اپنے پیٹ کی سرجری کے لیے ہسپتال میں زیر علاج تھیں۔

شاہ چارلس اپنی اہلیہ ملکہ کمیلا کے ساتھ شمالی آئرلینڈ کے شہر بیلفاسٹ میں ایک حالیہ تقریب میں شرکت کے لیے شاہی فرائض سے دستبردار ہو گئے ہیں۔

تاہم وہ بطور بادشاہ اب بھی کام کر رہے ہیں جیسا کہ گذشتہ ہفتے کوریائی جنگ کے 70 سال منعقد ہونے پر انہوں نے محل میں استقبالیے سے پہلے جنگ میں شامل چار برطانوی سابق فوجیوں سے ملاقات کی تھی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین