حلب کے قریب اسرائیلی حملے میں 36 شامی فوجی مارے گئے: تنظیم

شامی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق جمعے کو شام کے حلب صوبے پر اسرائیلی حملے میں لبنانی گروپ حزب اللہ کے راکٹ ڈپو کے قریب کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

14 فروری 2020 کو شام کی سرکاری عرب نیوز ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ ہینڈ آؤٹ فوٹیج سے حاصل کردہ تصویر میں دمشق کے قریب ایک مبینہ اسرائیلی میزائل حملے کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (فائل تصویر: اے ایف پی)

شامی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ جمعے کو شام کے حلب صوبے پر اسرائیل کے فضائی حملے میں کم از کم 36 شامی فوجی مارے گئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برطانیہ میں قائم اس تنظیم نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں لبنانی گروپ حزب اللہ کے راکٹ ڈپو کے قریب کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

تنظیم نے مزید کہا کہ اس فضائی حملے میں ’کم از کم 36 فوجی جان سے گئے اور درجنوں زخمی ہوئے۔‘

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سنا نے کہا کہ صبح سویرے ہونے والے حملے میں فوجی اہلکاروں سمیت عام شہریوں بھی مارے گئے اور زخمی ہوئے۔

شام کے ایک فوجی ذرائع نے سنا کو بتایا کہ ’مقامی وقت کے مطابق تقریباً رات ایک بجکر 45 منٹ پر اسرائیل نے حلب کے جنوب مشرق میں عطریہ کی سمت سے ایک فضائی حملہ کیا جس میں شہری اور فوجی اہلکار مارے گئے اور زخمی ہوئے ہیں۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی اس حملے کی تصدیق کی درخواست پر اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ ’غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس پر تبصرہ نہیں کرے گی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیل نے 2011 میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے شام میں مختلف اہداف پر سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں، جن میں بنیادی طور پر ایران کی حمایت یافتہ فورسز بشمول لبنان کی حزب اللہ تحریک کے عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ شامی فوج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

غزہ پر حالیہ جارحیت کے بعد اسرائیل کے لبنان اور شام میں حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جارحیت میں اب تک 32 ہزار سے زائد افراد جان سے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیل کی اپنی شمالی سرحد پر حماس کے اتحادی حزب اللہ کے ساتھ تقریباً روزانہ فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، جس سے ایک بڑے علاقائی تصادم کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے چھ ماہ کے دوران لبنان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 346 افراد مارے گئے جن میں زیادہ تر حزب اللہ کے جنگجو ہیں لیکن ان میں کم از کم 68 عام شہری بھی شامل ہیں۔

لڑائی نے جنوبی لبنان اور شمالی اسرائیل میں بھی دسیوں ہزار افراد کو بے گھر کر دیا ہے جہاں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے 10 فوجی اور آٹھ شہری مارے گئے ہیں۔

حزب اللہ لبنانی نے 2011 میں بغاوت شروع ہونے کے بعد سے اپنے اتحادی صدر بشار الاسد کی حمایت کے لیے عسکریت پسندوں کو شام میں بھیجا ہے۔

شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق جمعرات کو دمشق کے نواحی علاقے میں ایک رہائشی عمارت پر فضائی حملے میں دو افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کا الزام بھی اسرائیل پر عائد کیا گیا تھا۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا