انڈیا کی موسیقار جوڑی جتن-للت میں سے ایک للت پنڈت نے الزام عائد کیا ہے کہ عاشقی کے مشہور گیت بنانے والے ندیم شراون نے فلم کے کئی گانے پاکستانی ٹریکس کو نقل کر کے بنائے۔
مہیش بھٹ کی رومانوی فلم عاشقی نے موسیقار جوڑی ندیم شرون کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا۔ فلم کے مقبول گیتوں میں ’بس ایک صنم چاہیے‘، نظر کے سامنے‘، ’میں دنیا بھولا دوں گا‘ اور ’دھیرے دھیرے‘شامل تھے، جن کو کمار سانو اور انورادھا پودوال نے گایا۔
بالی وڈ ہنگامہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں للت پنڈت سے ندیم شرون کے 1990 کے دور کا پوچھا گیا، خاص طور پر جب عاشقی کا البم ریلیز ہوا تو انہوں نے کہا، ’سچ کہوں تو ندیم شرون کی موسیقی ہمارے انداز کی نہیں تھی۔ ندیم دبئی جاتے تھے، وہاں سے وہ بہت سی پاکستانی کیسٹیں خریدتے، انہیں یہاں دوبارہ تیار کرتے اور یہ بات پوری انڈسٹری یہ جانتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عاشقی کے گانے دراصل پاکستانی گانے ہیں جن میں الفاظ بھی تبدیل نہیں کیے گئے۔ اگر آپ ہمیں سنیں گے، تو آپ کو فوری طور پر پتہ چل جائے گا کہ یہ جتن للت موسیقی ہے کیونکہ سب کچھ ہم نے کیا تھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا جتن للت نے کبھی عالمی موسیقی سے ’ترغیب‘ نہیں لی تو للت نے کہا کہ انہوں نے انگریزی گانوں سے ’بٹس‘ ضرور لیے اور اسے بالی وڈ کے گانوں میں استعمال کیا، لیکن جتن ایک ’خالص‘ موسیقار تھے۔
انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا جتن دوسرے گانوں سے متاثر ہوتے تھے، لیکن وہ کبھی بھی کسی گانے کو مکمل طور پر نہیں اٹھاتے تھے۔
’دراصل میں وہ شخص تھا جو انگریزی گانوں سے کچھ حصوں کو لیتا تھا جو میں نے سنا تھا۔ لہٰذا میں ٹکڑوں کو ملا دیتا تھا، اور صرف مجھے معلوم ہوتا تھا کہ میں نے کیا کیا تھا۔‘
عاشقی میں مرکزی کردار ادا کرنے والے راہل رائے اور انو اگروال راتوں رات سٹار بن گئے تھے۔
دو دہائیوں کے بعد آدتیہ رائے کپور اور شردھا کپور کو لے کر عاشقی کا سیکوئل بنایا جس نے مقبولیت حاصل کی۔