خلائی کیپسول میں مسائل، دو خلاباز 2025 تک خلا میں پھنس گئے

امریکی خلائی ادارے ناسا نے کہا ہے کہ رواں سال جون سے بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) پر پھنسے ہوئے دو خلاباز 2025 تک زمین پر واپس نہیں آسکتے ہیں۔

ٹیسٹ پائلٹ بوچ ولمور اور سنیتا ولیمز خلائی سٹیشن پر موجود ہیں (ناسا)

امریکی خلائی ادارے ناسا نے کہا ہے کہ رواں سال جون سے بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) پر پھنسے ہوئے دو خلاباز 2025 تک زمین پر واپس نہیں آسکتے ہیں۔

خلائی ایجنسی اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا پھنسے ہوئے یہ دو خلاباز طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے سٹار لائنر کیپسول کی بجائے ایلون مسک کے سپیس ایکس کرافٹ پر سوار ہو کر گھر پہنچ سکتے ہیں یا نہیں۔ سٹار لائنر کیپسول دو ماہ قبل لانچ ہونے کے بعد سے مسائل کا شکار ہے۔

ناسا کے حکام نے بدھ کو بتایا کہ بوئنگ کیپسول کی سیفٹی کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال پائی جاتی ہے اور خلائی ایجنسی اس خطرے پر منقسم دکھائی دیتی ہے۔

اس بے یقینی کے نتیجے میں امکانات بڑھ رہے ہیں کہ ٹیسٹ پائلٹ بوچ ولمور اور سنیتا ولیمز کو خلائی سٹیشن پر ہی رکنا پڑ سکتا ہے کیونکہ ان کا سٹار لائنر کیپسول خالی زمین پر واپس آنے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔

اگر ایسا ہوتا ہے تو ناسا ستمبر کے آخر میں سپیس ایکس کی اگلی ٹیکسی فلائیٹ کے ذریعے چار میں سے دو خلابازوں کو زمین پر واپس لائے گا جس میں اگلے سال فروری میں واپسی کے سفر پر بوچ وِلمور اور سنیتا ولیمز کے لیے دو خالی سیٹیں رکھی جائیں گی۔ اس خلا باز جوڑے کو پانچ جون کو سٹار لائنر کے پہلے عملے کے طور پر لانچ کیا تھا جنہوں نے محض ایک یا دو ہفتے ہی خلا میں رکنا تھا۔

ناسا اضافی ماہرین کی خدمات حاصل کر رہا ہے تاکہ سٹار لائنر کے لنگر انداز ہونے سے پہلے اس میں تھرسٹر کی ناکامیوں کا تجزیہ کیا جا سکے۔ ناسا اس دوران بیک اپ کے طور پر ایلون مسلک کی کمپنی سپیس ایکس کی جانب دیکھ رہا ہے۔

 ناسا کے خلائی آپریشنز مشن کے سربراہ کین بوورسوکس نے کہا کہ اس مقام پر ’ہم کوئی بھی راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بوچ ولمور اور سنیتا ولیمز کی زمین پر واپسی پر اختلافات نے حکام کو سٹار لائنر کے جائزے کو ملتوی کرنے اور سپیس ایکس لانچ میں تاخیر کرنے پر مجبور کیا جس کا منگل کو خلا کے لیے روانہ ہونا تھا۔

دی انڈیپنڈنٹ نے تبصرہ کے لیے ناسا، بوئنگ اور سپیس ایکس سے رابطہ کیا ہے۔

عوامی طور پر بوئنگ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اب بھی سٹار لائنر کے حق میں ہے جسے چھ جون کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر لنگر انداز ہوتے ہوئے مکینیکل مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس نے آٹھ دن میں مشن مکمل کرنا تھا۔

کمپنی نے جمعے کو ایک بیان میں کہا: ’بوئنگ سٹار لائنر خلائی جہاز اور عملے کے ساتھ بحفاظت واپس آنے کی صلاحیت پر پراعتماد ہے۔ ہم خلائی جہاز کی محفوظ انڈاکنگ اور لینڈنگ کی صلاحیتوں کی تصدیق کے لیے اضافی تحقیق، ڈیٹا، تجزیہ اور جائزوں کے لیے ناسا کی درخواستوں کی حمایت کرتے ہیں۔‘

خلابازوں کو سپیس ایکس کیپسول میں واپس لانا بوئنگ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔

جون کی پرواز سٹار لائنر کی بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے لیے پہلا انسانی مشن تھا، طیارہ ساز کمپنی کی جانب سے اس ایک اہم منصوبے کا مقصد ناسا کے ساتھ معاہدوں کے لیے سپیس ایکس کے ساتھ مقابلہ کرنا تھا۔

سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن فائلنگز کے مطابق گذشتہ ہفتے بوئنگ نے سٹار لائنر پروگرام میں ساڑھے 12 کروڑ ڈالر کے نقصان کی رپورٹ دی تھی جس سے اس کے پچھلے نقصانات میں 1.1 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

دا جرنل کے مطابق اپنے آئی ایس ایس مشن کو مکمل کرنے کے لیے سٹار لائنر کی صلاحیت مستقبل کی پروازوں کے لیے ناسا کے ساتھ کیے گئے نصف درجن معاہدوں کی قسمت کا فیصلہ کر سکتی ہے۔

سٹار لائنر کے ساتھ مسائل بوئنگ کی مشکلات میں اضافہ کر سکتی جس کو اپنے کمرشل طیاروں میں مکینیکل مسائل اور کمپنی ملازموں کے دعووں کے باعث سخت جانچ پڑتال کا سامنا ہے۔

یہ تمام سوالات یقیناً رابرٹ اورٹبرگ کے ایجنڈے پر ہوں گے جو جمعرات کو بوئنگ کے نئے چیف ایگزیکٹو کا عہدہ سنبھال رہے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس