ماتحت خاتون کے ساتھ جنسی تعلق کا الزام، برطانوی بحریہ کے سربراہ معطل

وزارت دفاع نے تصدیق کی کہ فرسٹ سی لارڈ ایڈمرل سر بینجمن کی کے بارے میں تحقیقات ’جاری‘ ہیں۔

سر بینجمن 40 سال سے بحریہ میں خدمات انجام دے رہے ہیں(یو کے حکومت ویب سائٹ)

برطانوی رائل نیوی کے سربراہ کو اپنے فرائض سر انجام دینے سے منع کر دیا گیا ہے۔

یہ اقدام متعدد رپورٹس کے سامنے آنے کے بعد اٹھایا گیا جن میں کہا گیا تھا کہ ایک تفتیش کے دوران ان کے ایک ماتحت خاتون افسر کے ساتھ مبینہ جنسی تعلقات سامنے آئے ہیں۔

وزارت دفاع (ایم او ڈی) نے تصدیق کی کہ فرسٹ سی لارڈ ایڈمرل 69 سالہ سر بینجمن کی کے بارے میں تحقیقات ’جاری‘ ہیں۔

سر بینجمن کے اس موسم گرما میں ریٹائر ہونے کی توقع کی جا رہی تھی، لیکن یہ سمجھا جاتا ہے کہ تفتیش کے دوران انہیں اپنے کردار سے دستبردار ہونے کو کہا گیا ہے۔

دی سن اور دیگر نے رپورٹ کیا کہ تفتیش بحریہ کے ’سروس ٹیسٹ‘ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، اس کی کمان میں ایک خاتون افسر کے ساتھ نامناسب تعلقات کے الزام سے متعلق ہے۔

ان کی جگہ سیکنڈ سی لارڈ وائس ایڈمرل سر مارٹن کونیل نے بحریہ کی کمان سنبھال لی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تین بچوں کے شادی شدہ والد سر بینجمن، جو 40 سال سے بحریہ میں خدمات انجام دے رہے ہیں، 2021 سے فرسٹ سی لارڈ کے عہدے پر فائز ہیں۔

ایم او ڈی کے ترجمان نے کہا ’تفتیش جاری ہے اور اس وقت کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔‘

فرسٹ سی لارڈ فورس کی لڑائی کی صلاحیت، کارکردگی اور اخلاقیات کے لیے ذمہ دار تھے۔

انہوں نے ورسیسٹر شائر کے برومسگرو سکول میں تعلیم حاصل کی جس کے بعد انہوں نے 1984 میں بحریہ میں بطور یونیورسٹی کیڈٹ شمولیت اختیار کی۔

انہوں نے ہیلی کاپٹر ایئر کریو اور پرنسپل وارفیئر آفیسر دونوں کے طور پر اہلیت حاصل کی، اور ایک جونیئر افسر کے طور پر دنیا بھر میں مختلف قسم کے فریگیٹس اور ڈسٹرائرز میں خدمات انجام دیں۔

ڈورسیٹ میں رہنے والے سر بینجمن کو 2016 میں کمانڈر آف برٹش ایمپائر (CBE) اور 2021 میں نائٹ کمانڈر آف دی آرڈر آف دی باتھ (KCB) بنایا گیا تھا۔

دی انڈپینڈنٹ نے سر بینجمن سے ان کے موقف کے بارے میں رابطہ کیا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین