شاومی کل اپنی پہلی الیکٹرک ایس یو وی متعارف کرے گا

ماہرین کے مطابق نئی گاڑی کمپنی کی ای وی اور سیمی کنڈکٹر شعبوں میں بڑھتی ہوئی خواہشات کی نمائندگی کرتا ہے۔

ایس یو سیون شاومی کا جواب تھا ٹیسلا ماڈل تھری کو چیلنج کرنے کے لیے (شاومی)

چینی ٹیکنالوجی کی ایک بڑی کمپنی شاومی جمعرات (22 مئی) کو بیجنگ میں اپنی متوقع YU7 الیکٹرک ایس یو وی کو منظر عام پر لا رہا ہے۔

یہ ایونٹ، جس کا تھیم ’شاومی کی 15ویں سالگرہ کے لیے ایک نیا آغاز‘ ہے، صرف ایک گاڑی کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ماہرین کے مطابق یہ کمپنی کی ای وی اور سیمی کنڈکٹر شعبوں میں بڑھتی ہوئی خواہشات کی نمائندگی کرتا ہے۔

صرف چار سال میں جب اس نے الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ میں قدم رکھنے کا اعلان کیا تھا، شاومی تیزی سے ایک سنجیدہ حریف کے طور پر ابھرا ہے۔

کمپنی کی پہلی ای وی، ایس یو سیون الیکٹرک سیڈان مارچ 2024 میں لانچ ہوئی تھی۔ اس نے صرف 119 دن میں دو لاکھ یونٹس کی ترسیل کی۔ اس سال اپریل میں 28,000 سے زیادہ ترسیل کے ساتھ، کمپنی نے ابتدائی توقعات سے بھی زیادہ سپلائی کی۔

ایس یو سیون شاومی کا جواب تھا ٹیسلا ماڈل تھری کے لیے، اور اب وائے یو سیون کے ساتھ کمپنی کا مقصد چین کی بڑھتی ہوئی مسابقتی ایس یو وی مارکیٹ میں ماڈل وائے کو چیلنج کرنا ہے۔

شاومی  نے بدھ کو ان رپورٹ کی تردید کی کہ YU7 کی لانچنگ میں تاخیر ہوئی ہے اور کہا کہ الیکٹرک SUV ابھی بھی حسب اعلان جون یا جولائی میں مارکیٹ میں آئے گی۔

شاومی کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ وانگ ہوا نے اپنے ذاتی ویبو اکاؤنٹ پر کہا کہ لانچ کی تاریخ ’تبدیل نہیں کی گئی ہے۔‘

بلومبرگ نے بدھ کو اطلاع دی کہ شاومی جون یا جولائی میں YU7 الیکٹرک SUV کی فروخت شروع نہیں کرے گا اور یہ کہ لانچ کی نئی تاریخ کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

YU7 کی خصوصیات

اگرچہ شاومی نے نئی گاڑی کی بہت سے تفصیلات کو خفیہ رکھا ہوا ہے، لیکن 2024 کے آخر کے ریگولیٹری فائلنگ نے YU7 کی تفصیلات کا ایک جھلک فراہم کی ہے:

- لمبائی: 4,999 ملی میٹر

- چوڑائی: 1,996 ملی میٹر

- اونچائی: 1,600 ملی میٹر

- وہیل بیس: 3,000 ملی میٹر

- وزن: 2,405 کلوگرام (5,302 پونڈ)

- زیادہ سے زیادہ رفتار: 253 کلومیٹر فی گھنٹہ (157 میل فی گھنٹہ)

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

- موٹرز: ڈوئل موٹر سیٹ اپ — سامنے (220 کلو واٹ) اور پیچھے (288 کلو واٹ)

- بیٹری: CATL کی لیتیئم آئن ٹرنیری بیٹری (صلاحیت ابھی تک ظاہر نہیں کی گئی)

سائز اور طاقت کے اعداد و شمار YU7 کو ٹیسلا کے ماڈل وائے کا سنجیدہ حریف بناتے ہیں۔

جعمرات کا ایونٹ صرف YU7 کے بارے میں نہیں ہے۔ شاومی کئی دیگر اہم مصنوعات بھی پیش کرنے کے لیے تیار ہے:

- کمپنی کی پہلی موبائل SoC، جس کا نام ’Xring O1‘ ہے

- شاومی 15S Pro  سمارٹ فون

- شاومی7 Ultra  ٹیبلٹ

الیکٹرک گاڑیوں کی مسابقت کے علاوہ، چین کی سمارٹ فون مارکیٹ میں بھی شدت آئی ہے کیونکہ حریف، بشمول ہواوے (HWT.UL) اور ایپل (AAPL.O)، اپنی مرضی کے مطابق ڈیزائن کردہ چپس کا استعمال کرتے ہوئے سختی سے مربوط ایکو سسٹمز بنانے اور صارف کے تجربے کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کمپنی کے بانی اور  سی ای او لی جون کے مطابق یہ ایک سٹریٹجک توسیع کی نشانی ہے۔

انہوں نے کہا: ’شاومی ہمیشہ ایک چپ کی تلاش میں رہا ہے کیونکہ ایک عظیم ہارڈ ٹیکنالوجی کمپنی بننے کے لیے، چپس ایک چوٹی ہے جو چڑھنا ضروری ہے۔‘

کمپنی نے پہلے ہی چپ کی ترقی میں 13.5 ارب یوان (1.87 ارب ڈالر) کی سرمایہ کاری کی ہے اور اگلی دہائی کے دوران مزید 50 ارب یوان خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اپنی کامیابی کے باوجود، شاومی کا ای وی شعبہ مشکل حالات کا سامنا کر رہا ہے۔ مارچ میں، ایس یو سیون کے ایک حادثے میں تین جانیں گئیں۔

مزید برآں، صارفین نے SU7 کی تیاری کے معیار کے بارے میں سوشل میڈیا پر شکایات کی ہیں۔ اس کی وجہ سے فروخت کی رفتار میں تھوڑی کمی آئی ہے، حالیہ ہفتوں میں انشورنس کی رجسٹریشن تین ہفتوں سے کم ہو کر 5,180 یونٹس تک پہنچ گئی ہے۔

اگلا قدم کیا ہے؟

YU7 کا ابتدائی انکشاف، جو اصل میں جون یا جولائی 2025 میں متوقع تھا، ممکنہ طور پر مثبت رفتار دوبارہ حاصل کرنے اور عوامی توجہ کو دوبارہ جدت کی طرف موڑنے کے لیے ایک سوچا سمجھا اقدام ہو سکتا ہے۔ شاومی کی ترسیل کی ریکارڈ اور SU7 کے لیے مارکیٹ کے ردعمل کو دیکھتے ہوئے، YU7 کی توقعات پہلے ہی زیادہ ہیں۔

YU7 کو 22 مئی کو بیجنگ کے وقت کے مطابق شام 7 بجے باضابطہ طور پر پیش کیا جائے گا۔ یہ شاومی کی پریمیم ای ویکی  جگہ کو مضبوط بنانے کی کوشش ہے اور ممکنہ طور پر تمام الیکٹرک SUV کی کیٹیگری میں نئے معیار قائم کرے گا۔

چونکہ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں میں دلچسپی بڑھ رہی ہے، یہ ممکن ہے کہ شاومی مستقبل میں YU7 کو پاکستانی مارکیٹ میں متعارف کرنے پر غور کرے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی