معاشی مسائل: سائیکلنگ چیمپیئن عالمی مقابلوں میں حصہ لینے سے قاصر

ثنا اللہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’2023 میں تاجکستان، 2024 میں ایران اور رواں برس 2025 میں تھائی لینڈ میں ہونے والے بین الاقوامی سائیکل ریس مقابلوں کے لیے منتخب ہوا تھا لیکن مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے نہیں جا سکا۔‘

’قومی سائیکلنگ ریسز میں 14 میڈلز حاصل کر چکا ہوں جس میں تین گولڈ بھی شامل ہیں مگر معاشی مسائل کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر تاحال پاکستان کی نمائندگی کرنے سے قاصر ہوں۔‘ یہ کہنا ہے خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے سائیکلسٹ ثنا اللہ کا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سے تعلق رکھنے والے ثنا اللہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’گذشتہ چھ برسوں سے سائیکل ریس میں حصہ لے رہا ہوں اور پچھلے تین سالوں سے مسلسل قومی سائیکل ریس میں گولڈ میڈلز جیت کر قومی چیمئپین رہا ہوں۔

’میرے حاصل کردہ کل میڈلز کی تعداد 36 ہے تاہم مسلسل تین بار سائیکلنگ میں چیمپیئن بننے کے باوجود معاشی وسائل نہ ہونے کے باعث بین الاقوامی مقابلے میں حصہ لینے سے محروم ہوں۔‘

انہوں نے بتایا کہ وہ سال 2023، 2024 اور 2025 میں قومی سائیکل ریس جیت چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نوجوان سائیکلسٹ کا کہنا تھا: ’2023 میں تاجکستان، 2024 میں ایران اور رواں برس 2025 میں تھائی لینڈ میں ہونے والے بین الاقوامی سائیکل ریس مقابلوں کے لیے منتخب ہوا تھا لیکن مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے نہیں جا سکا۔‘

ثنا اللہ کا کہنا تھا: ’میں بچپن سے سائیکل چلانے کا شوق رکھتا تھا مگر مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے شروع میں سائیکل ریس کے لیے ایک ایک چیز ہیلمٹ، جوتے وغیرہ اکھٹے کرتا تھا۔

’جب ایک ایونٹ جیتتا تو جیت پت ملنے والے پیسوں سے سائیکل اور کٹ وغیرہ خریدتا تھا۔

نوجوان سائیکلسٹ نے بتایا کہ ’ابتدا میں پرانے ماڈل کی سائیکل جس کی قیمت 60 ہزار روپے تھی، کے ساتھ ریس میں حصہ لیا، بعد میں تین لاکھ روپے میں 2016 ماڈل کی سائیکل خریدی۔

’اب میرے پاس 2022 ماڈل کی سائیکل ہے جس کی قیمت پانچ لاکھ روپے ہیں، لیکن نئے ماڈل سائیکل کی قیمت 40 سے 50 لاکھ روپے تک ہیں جو کہ سائیکل ریس کے لیے بہتر ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ابھی میری عمر 23 سال ہے اور پرفارم کرنے کا موقع ہے اگر ایک سال مزید گزر گیا تو پھر میرا شمار سینیئرز ہو گا۔

ثنا اللہ نے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت سے درخواست کی کہ ان کی مالی مدد کرکے ان کو بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کا موقع دیا جائے تاکہ ملک کا نام روشن کر سکیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل