پاکستان میں 28 مئی کو یومِ تکبیر کے موقع پر وزارت خارجہ اور پاکستان کی فوج نے ملک کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور دفاع کو ناقابلِ تسخیر رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
جب انڈیا کی جانب سے 11 اور 13 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کیے گئے تو پاکستان نے بھی ایٹمی دھماکے کرنے کا فیصلہ کیا۔ بلوچستان میں چاغی کے پہاڑی مقام پر 28 اور 30 مئی 1998 کو دو ایٹمی تجربات کے بعد پاکستان نے دنیا بھر میں ایٹمی طاقت بننے کا اعلان کر دیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے بدھ کو یوم تکبیر کے موقعے پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بنے 27 سال مکمل ہوگئے ہیں اور یہ موقع ہمیں یکجہتی کی تلقین کرتا ہے تاکہ ملک کو ایک معاشی طاقت میں تبدیل کیا جا سکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’یوم تکبیر قوم کے اتحاد اور اس کی آزادی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کے اعلان کا دن ہے۔ آج ہم پاکستان کو معاشی طاقت بنانے اور دنیا میں اس کا حقیقی مقام حاصل کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ انشاء اللہ پاکستان زندہ باد۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آج کے دن ہم عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کو ایک معاشی قوت اور اور دنیا میں پاکستان کو اُس کا حقیقی مقام دلائیں گے۔‘
وزیراعظم نے بیان اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان 'یومِ تکبیر' اِس مرتبہ ایک اہم اور تاریخی موقع پر منارہا ہے ’جب انڈیا کی مسلط کردہ بلاجواز جنگ میں، پاکستان اللہ تعالی کے فضل وکرم سے 6 سے 10 مئی کے معرکہ حق میں سرخرو اور فتح یاب ہوا ۔ فتح مبین سے سرشار قوم کے لئے یوم تکبیر کی مسرتوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یوم تکبیر قوم کے اتحاد اور اپنی آزادی وخودمختاری پر سمجھوتہ نہ کرنے کے اعلان کا دِن ہے۔‘
دوسری جانب وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ’آج یومِ تکبیر کے موقع پر ہم ایک بار پھر اس غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور آزادی کے تحفظ کے لیے ہر خطرے یا جارحیت کے خلاف متحد ہو کر کھڑے رہیں گے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم خطے اور اس سے آگے امن اور استحکام کے فروغ کے لیے اجتماعی طاقت اور اتحاد کے ساتھ اپنی وابستگی پر قائم ہیں۔‘
یوم تکبیر کے موقعے پر پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا جس میں مسلح افواج، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے پاکستانی قوم کو اس تاریخی دن کی مبارکباد دی اور اس دن کو پاکستان کی دفاعی صلاحیت، قومی اتحاد اور غیر متزلزل عزم کی علامت قرار دیا۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ ’یومِ تکبیر 1998 کے اس عظیم لمحے کی یاد ہے جب پاکستان ایک جوہری طاقت کے طور پر ابھرا، جس نے جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک توازن بحال کیا اور اپنی خودمختاری کے دفاع کا اعلان کیا۔‘
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی ہے اور یہ امن و استحکام کی ضمانت ہے۔ ساتھ ہی اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر خطرے کے خلاف مادرِ وطن کے دفاع کے لیے ہر دم تیار ہیں۔
بیان کے مطابق یہ دن پاکستان کی سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرین، انجینیئرز اور قیادت کی دوراندیشی کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن بھی ہے، جن کی کوششوں سے پاکستان آج ایک ناقابلِ تسخیر دفاعی حیثیت رکھتا ہے۔