ممبئی ایئرپورٹ پر مسافر ’44 زہریلے سانپوں‘ سمیت گرفتار

انڈین کسٹمز حکام نے کہا ہے کہ زہریلے سانپ  بیرون ملک سے مالیاتی مرکز ممبئی سمگل کرنے والے مسافر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ممبئی ایئرپورٹ پر 10 مئی 2022 کو لی گئی اس تصویر میں متعدد ایئرلائنز کے جہازوں کو دیکھا جا سکتا ہے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

انڈین کسٹمز حکام نے کہا ہے کہ زہریلے سانپ  بیرون ملک سے مالیاتی مرکز ممبئی سمگل کرنے والے مسافر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مذکورہ مسافر کو تھائی لینڈ سے ممبئی پہنچنے کے بعد روکا گیا۔

ممبئی کسٹمز نے اتوار کی شب ایک بیان میں کہا کہ ان سانپوں میں 44 انڈونیشیائی پٹ وائپرز شامل ہیں جنہیں ’چیک ان سامان میں چھپایا گیا تھا۔‘

بیان میں مزید کہا گیا: ’تھائی لینڈ سے آنے والے ایک انڈین شہری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘

مسافر، جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، کے سامان سے تین سپائیڈر ٹیلڈ ہورنڈ وائپرز بھی برآمد ہوئے۔

 

یہ سانپ اگرچہ زہریلے ہوتے ہیں لیکن عام طور پر صرف چھوٹے شکار جیسے پرندوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ پانچ ایشیائی لیف ٹرٹلز بھی پکڑے گئے۔

ممبئی کسٹمز نے ضبط کر لیے جانے والے سانپوں کی تصاویر جاری کیں، جن میں نیلے اور پیلے رنگ کے رینگتے ہوئے سانپوں کو ایک بالٹی میں دکھایا گیا۔

سانپوں کی یہ سمگلنگ ممبئی میں نسبتاً غیر معمولی واقعہ ہے، کیوں کہ کسٹمز افسر عام طور پر سونے، نقدی، چرس یا مشتبہ کوکین کی گولیاں نگلنے والے مسافروں کی تصاویر زیادہ شائع کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم، فروری میں بھی ممبئی ایئرپورٹ پر کسٹمز حکام نے ایک سمگلر کو روکا جس کے پاس پانچ سیامانگ گبن تھے۔ یہ چھوٹے بندر ہوتے ہیں جو انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ کے جنگلات میں پایا جاتے ہیں۔

کسٹمز افسران کے مطابق، ان چھوٹے جانوروں کو، جنہیں انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر نے خطرے سے دوچار قرار دے رکھا ہے، انتہائی چالاکی سے پلاسٹک کے کریٹ میں چھپا کر مسافر کے ٹرالی بیگ میں رکھا گیا۔

نومبر میں کسٹمز افسروں نے ایک مسافر کو روکا جو 12 زندہ کچھوے لے جا رہا تھے جب کہ ایک ماہ قبل چار ہورن بل پرندے بھی برآمد کیے گئے۔ یہ سب پروازیں تھائی لینڈ سے آئیں۔

ستمبر میں دو مسافروں کو پانچ کم عمر کائمنز کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جو مگرمچھ کی نسل سے تعلق رکھنے والے رینگنے والے جانور ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا