ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل کے پہلے دن بولرز کی حکمرانی

لارڈز کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں پہلی دفعہ یہ فائنل کھیلنے والے جنوبی افریقہ کے لیے پہلا دن کافی مشکل رہا۔ آسٹریلین بولرز نے اتنی خطرناک بولنگ کی کہ جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما کو اپنا پہلا رن لینے میں آدھا گھنٹہ لگ گیا۔

11 جون 2025 کو لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کرکٹ فائنل میچ کے پہلے دن آسٹریلیا کے مچل سٹارک جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باووما کی وکٹ کے لیے اپیل کرتے ہوئے (اے ایف پی)

لارڈز کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان بدھ کو آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کا پہلا دن ہی سنسنی خیز ثابت ہوا، جہاں بولرز کی حکمرانی رہی اور بلے باز رنز کو ترستے رہے۔

پہلی دفعہ یہ فائنل کھیلنے والے جنوبی افریقہ کے لیے پہلا دن کافی مشکل رہا۔ اگرچہ بولرز نے آسٹریلین بلے بازوں کو بہت زیادہ پریشان کیا تاہم بیٹنگ میں جنوبی افریقہ شدید مشکلات کا شکار ہے۔

پہلے دن کا کھیل جب ختم ہوا تو کپتان ٹیمبا باووما اور بیڈنگھم کریز پر موجود تھے۔ جنوبی افریقہ کے چار اوپنر بلے باز محض 43 رنز پر واپس پویلین لوٹ چکے تھے۔

اس سے قبل جنوبی افریقہ کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جو موسم کی صورت حال کے مطابق بالکل صحیح تھا۔ ابر آلود موسم ہونے کے باعث فاسٹ بولرز کو کافی مدد ملی۔

آسٹریلیا نے کسی ریگولر اوپنر کے بجائے مارنوس لابوشین کو عثمان خواجہ کے ساتھ اوپننگ کے لیے بھیجا۔   افریقن فاسٹ بولرز نے شروع سے خطرناک بولنگ کی، عثمان خواجہ پہلے کھلاڑی تھے، جنہیں کگیسو ربادا نے صفر پر سلپ میں کیچ آؤٹ کروایا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کیمرون گرین بھی زیادہ دیر نہ رک سکے اور چار رنز بناکر ربادا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ان کا ایڈن مارکرم نے سلپ میں شاندار کیچ لیا۔ مارنوس لابوشین 17 رنز بناکر جانسن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

ٹریویس ہیڈ کا جانسن کی گیند پر وکٹ کیپر ویرینے نے لیگ سائیڈ پر بہت مشکل کیچ لیا، وہ 11 رنز بنا سکے۔ 

آسٹریلیا صرف 67 رنز پر چار وکٹ کھو چکا تھا، تاہم اس موقعے پر سٹیو سمتھ اور بیو ویبسڑ نے 79 رنز کی پارٹنر شپ کرکے ٹیم کو مشکلات سے نکالا۔ سمتھ کو 66 رنز پر مارکرم نے آؤٹ کیا۔

ویبسٹر نے 72 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور وہ ربادا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

آسٹریلیا کے باقی بلے باز زیادہ مزاحمت نہ کرسکے اور پوری ٹیم 212 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ ربادا نے 51 رنز دے کر پانچ اور جانسن نے تین کھلاڑی آؤٹ کیے۔

چائے کے وقفے سے کچھ دیر بعد جنوبی افریقہ نے جب اپنی بیٹنگ کاآغاز کیا تو ناخوشگوار رہا۔ اوپنر مارکرم صفر پر بولڈ ہوگئے، انہیں مچل سٹارک نے آؤٹ کیا۔

دوسرے اوپنر رکیلٹن بھی 16 رنز بناکر سٹارک کی گیند پر سلپ میں عثمان خواجہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے ۔

اسی طرح وائن مولڈر چھ رنز بناکر پیٹ کمنز کی گیند پر بولڈ ہوگئے جبکہ ٹرسٹن سٹبس، ہیزل ووڈ کی گیند پر دو رنز بناکر بولڈ ہوئے۔

آسٹریلین بولرز اتنی خطرناک بولنگ کر رہے تھے کہ جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما کو اپنا پہلا رن لینے میں آدھا گھنٹہ لگ گیا۔

کھیل جب ختم ہوا تو باووما اور ڈیوڈ بیڈنگھم صورت حال سنبھالنے کی کوشش کر رہے تھے اور مجموعی سکور 43 رنز تھا۔

لارڈز میں اگر پچ اسی طرح کھیلتی رہی تو شاید میچ تیسرے دن ہی ختم ہو جائے۔ پچ پر بہت زیادہ پیس اور باؤنس ہے، جس کی وجہ سے بیٹنگ مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ