ایران سے پاکستانی زائرین کی واپسی کے لیے کرائسس مینیجمٹ سیل قائم

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد وہاں موجود پاکستانی زائرین کی حفاظت اور ان کی جلد واپسی کے لیے ہر ممکن معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

24 اپریل، 2025 کو اسلام آباد میں پولیس کا ایک اہلکار دفتر خارجہ کے باہر تعینات ہے (اے ایف پی)

وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعے کو اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد وہاں موجود پاکستانی زائرین کی حفاظت اور ان کی جلد از جلد وطن واپسی کے لیے ہر ممکن معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق اس ہدایت پر عمل درآمد کے لیے وزارت خارجہ میں کرائسس مینیجمنٹ سیل قائم کیا گیا ہے جبکہ ایران میں موجود پاکستانی سفارت خانے کو بھی فوری طور پر متحرک کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جائے اور ان کی بحفاظت وطن واپسی کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک خطے کی صورت حال مکمل طور پر معمول پر نہیں آتی، دفتر خارجہ اور ایران میں پاکستانی سفارت خانہ الرٹ اور فعال رہیں۔

اسرائیلی ’بلا اشتعال‘ حملے کی مذمت

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران پر اسرائیل کے ’بلا اشتعال‘ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب پہلے سے غیر مستحکم خطے کو مزید غیر مستحکم ہونے کا خطرہ ہے۔

انہوں نے ’ایکس‘ پر ایک بیان میں کہا ’یہ سنگین اور انتہائی غیر ذمہ دارانہ عمل انتہائی تشویش ناک ہے اور پہلے سے غیر مستحکم خطے کو مزید غیر مستحکم کرنے کا خطرہ ہے۔‘

انہوں نے  بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ مزید کسی بھی (ایسی) کشیدگی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں، جس سے علاقائی اور عالمی امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔‘

اسرائیلی حملہ یو این چارٹر کی خلاف ورزی: زرداری

صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی فوجی حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہیں قرار دیا۔ 

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی بھی سراسر خلاف ورزی ہیں۔ 

 ’میں حملے میں جانوں کے ضیاع پر ایران کے عوام کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔‘ 

 انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ جارح کا احتساب کرے اور صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔

قومی اسمبلی میں قرارداد

پاکستانی پارلیمان کے ایوان زیریں (قومی اسمبلی) نے جمعے کو ایک قرارداد کے ذریعے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں ’ناجائز اور غیر قانونی‘ قرار دیا ہے۔ 

قرارداد کے مطابق ’یہ ایوان شدید افسوس کے ساتھ نوٹ کرتا ہے کہ 13 جون 2025 کے اندھیروں میں کیے گئے حملے نہ صرف اقوام متحدہ کے رکن ملک کی خودمختاری اور سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے بنیادی اصولوں کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں۔‘

قرارداد میں خبردار کیا گیا ہے کہ ’اسرائیل کی طرف سے ایسی مسلسل جارحیت نے نہ صرف مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا کو سنگین خطرات میں ڈال دیا ہے، جن کے نتائج کی مکمل ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوگی۔ ایران کو اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 51 کے تحت خود دفاع کا حق حاصل ہے۔‘

قرارداد کے مطابق ’پاکستان ایران کی حکومت، پارلیمان اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے اور یہ ایوان حکومت سے فوری طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی کے اجلاس بلوانے کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ ایران پر جارحیت کی مذمت کی جائے اور اسے فوری طور پر روکا جائے۔‘

دفتر خارجہ کا ردعمل

اس سے قبل پاکستانی وزارت خارجہ نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوجی حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے بنیادی اصولوں کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

اسرائیل نے جمعے کی علی الصبح ایران کے مختلف مقامات پر حملے کیے جن میں ایران کے پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی کے علاوہ ایرانی فوج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری اور کم از کم چھ جوہری سائنس دانوں کی موت ہوئی ہے۔

اسرائیل نے اپنے حملوں میں ایران کی عسکری اور جوہری تنصیابات کو نشانہ بنایا۔

’اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔‘

وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان ایرانی عوام کے ساتھ پرعزم یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور واضح طور پر اس اشتعال انگیزی کی مذمت کرتا ہے، جو کہ پورے خطے اور اس سے باہر کے امن، سلامتی اور استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ اور سنگین مضمرات ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اسرائیلی حملے بلا جواز‘

پاکستانی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ ’بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کریں، اس جارحیت کو فوری طور پر روکیں اور جارح کو اس کے اعمال کا جوابدہ ٹھہرائیں۔‘

پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سماجی رابط کے پیلٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک بیان میں اسرائیل کے حملوں کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں لکھا کہ ’اس گھناؤنے اقدام نے بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کے ساتھ ساتھ انسانیت کے ضمیر کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اور علاقائی استحکام اور بین الاقوامی سلامتی کو بری طرح نقصان پہنچاتا ہے۔‘

اسحاق ڈار نے کہا کہ ’پاکستان ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا