سعودی عرب نے جمعے کو ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب برادر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کی صریح جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے، جو اس کی خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہیں۔‘
حملوں کو ’گھناؤنا‘ قرار دیتے ہوئے بیان میں مزید کہا گیا: ’عالمی برادری اور (اقوام متحدہ کی) سلامتی کونسل پر اس جارحیت کو فوری طور پر روکنے کی ایک بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔‘
#Statement | The Kingdom of Saudi Arabia expresses its strong condemnation and denunciation of the blatant Israeli aggressions against the brotherly Islamic Republic of Iran, which undermine its sovereignty and security and constitute a clear violation of international laws and… pic.twitter.com/OYuWXwiE5y
— Foreign Ministry (@KSAmofaEN) June 13, 2025
اسرائیل نے جمعے کو ایران پر حملوں میں اس کے جوہری اور فوجی مقامات کو نشانہ بنایا جب کہ ایرانی میڈیا نے ان حملوں میں مسلح افواج کے چیف آف سٹاف محمد باقری، پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت چھ جوہری سائنس دانوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایرانی فوج نے ان حملوں کا ’سخت جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ترجمان ابوالفضل شیکرچی نے کہا کہ ’مسلح افواج یقینی طور پر اس صہیونی حملے کا جواب دیں گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو ’بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور اسے ایرانی مسلح افواج کے سخت ردعمل کا انتظار کرنا چاہیے۔‘
ان حملوں نے خطے میں ایک مکمل جنگ کا خدشہ پیدا کر دیا اور عمان میں اتوار کو ہونے والے امریکہ ایران جوہری مذاکرات کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ان مذاکرات کا مقصد ایران کے جوہری عزائم، پابندیوں، اور یورینیم افزودگی پر جاری تعطل کو ختم کرنا ہے۔