ایک تازہ امریکی سروے کے مطابق پچاس بہترین عالمی یونیورسٹیاں ایشیا، آسٹریلیا، یورپ اور شمالی امریکہ میں پھیلی ہوئی ہیں۔
امریکی نیوز بیسٹ گلوبل یونیورسٹیز رینکنگ ہر سال جاری کی جاتی ہے تاکہ طلبا کو ان کی زندگی کے سب سے اہم فیصلوں میں سے ایک کرنے میں مدد مل سکے۔
اب اپنی 11ویں سال میں یہ مجموعی رینکنگ 100 سے زیادہ ممالک میں 2,250 تحقیقی یونیورسٹیوں کا جائزہ لیتی ہے۔ اس سال کے ایڈیشن میں ملک، علاقائی اور موضوعاتی مخصوص رینکنگ شامل ہیں، جیسے کہ انجینئرنگ، معیشت اور کاروبار اور مصنوعی ذہانت۔
جو بھی ڈگری آپ حاصل کرنے کا فیصلہ کریں، صحیح سکول کا انتخاب ایک بڑا پہلا قدم ہے۔ آج ہی یو ایس نیوز بیسٹ گلوبل یونیورسٹیز رینکنگ کا جائزہ لیں تاکہ یہ طے کرنے میں مدد مل سکے کہ آپ کے لیے کون سا تعلیمی ادارہ بہترین ہے۔
دنیا میں یونیوسٹیوں کی رینکینگ کئی ادارے اور اخبارات کرتے ہیں اور اکثر ان کی ٹاپ یونیورسٹی کی درجہن بندیوں میں فرق بھی ہوتا ہے۔
پچھلے سال کی طرح شمالی امریکہ میں سب سے اوپر کی درجہ بندی والے تعلیمی اداروں میں سے زیادہ تر امریکہ میں ہیں۔ ان میں میساچوسٹس کی ہارورڈ یونیورسٹی سو فیصد نمبر لے کر پہلے جبکہ میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی دوسرے اور کیلیفورنیا کی سٹینفورڈ یونیورسٹی تیسرے نمبر پر شامل ہیں۔
یو ایس نیوز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بیجنگ، لندن، میلبورن، نیو یارک سٹی، سیئٹل، ٹورنٹو اور زیورخ جیسے شہروں میں دنیا بھر کے کچھ اعلی ٰ کالج اور یونیورسٹیاں موجود ہیں۔
گیارہویں سالانہ یو ایس نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ بیسٹ گلوبل یونیورسٹیز رینکنگ اس بات کی معلومات فراہم کرتی ہے کہ یونیورسٹیاں عالمی سطح پر کس طرح موازنہ کرتی ہیں۔ چونکہ طلبا کی بڑھتی ہوئی تعداد اپنے آبائی ممالک سے باہر یونیورسٹیوں میں داخلہ لیتی ہے، لہذا یہ درجہ بندی جو خاص طور پر اداروں کی مجموعی تعلیمی تحقیق اور ساکھ پر توجہ مرکوز کرتی ہے نہ کہ ان کے علیحدہ انڈر گریجویٹ یا گریجویٹ پروگراموں پر تو ان درخواست دہندگان کو دنیا بھر کے اداروں کا موازنہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیسٹ گلوبل یونیورسٹیز کا 2025-2026 ایڈیشن، جو سکولوں کو ان کی تعلیمی تحقیق اور ساکھ کی بنیاد پر خصوصی طور پر درجہ بندی کرتا ہے، منگل کو جاری کیا گیا۔ خطے کے لحاظ سے دیکھا جائے تو دنیا کی پچاس بہترین یونیورسٹیوں میں سے تقریبا نصف شمالی امریکہ میں ہیں جن میں سے تیرہ یورپ میں، آٹھ ایشیا اور پانچ آسٹریلیا میں ہیں۔
چین کے ان چار اداروں میں سے ایک جس نے ٹاپ پچاس میں جگہ بنائی، سنگھوا یونیورسٹی، علاقائی سطح پر پہلے نمبر پر اور دنیا بھر میں پانچ درجے ترقی کے ساتھ 11 ویں نمبر پر ہے۔ اسی طرح پورے ایشیا میں عمومی طور پر سنگاپور کی نیشنل یونیورسٹی دوسرے نمبر پر اور دنیا بھر میں بیسویں نمبر پر ہے۔
یو ایس نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ کے منگل کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 15 چینی یونیورسٹیوں نے 2025-2026 کی بہترین عالمی یونیورسٹیوں کی درجہ بندی میں سرفہرست 100 میں جگہ بنائی ہے، جو گذشتہ سال کے 13 سے زیادہ ہے۔
سنگھوا یونیورسٹی تمام ایشیائی اداروں سے آگے ہے، عالمی سطح پر نمبر 11 ہے اور عالمی ٹاپ 20 میں واحد چینی یونیورسٹی کے طور پر کھڑی ہے۔ پیکنگ یونیورسٹی 25 ویں نمبر پر ہے۔
عالمی ٹاپ 50 میں آنے والی دیگر چینی یونیورسٹیوں میں چینی یونیورسٹی آف ہانگ کانگ (نمبر 37)، یونیورسٹی آف ہانگ کانگ (نمبر 44)، ژی جیانگ یونیورسٹی (نمبر 45) اور شنگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی (نمبر 46) شامل ہیں۔
تازہ ترین ایڈیشن سے پتہ چلتا ہے کہ مجموعی درجہ بندی میں چین 397 یونیورسٹیوں کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد امریکہ 280 کے ساتھ، انڈیا 118 کے ساتھ، جاپان 104 کے ساتھ اور برطانیہ 93 کے ساتھ ہے۔
آسٹریلیا / نیوزی لینڈ خطے میں سرفہرست سکول آسٹریلیا بھر میں واقع ہیں ، سڈنی یونیورسٹی ملک میں نمبر 1 اور دنیا میں 29 ویں نمبر پر ہے۔ گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی نیوزی لینڈ کی کوئی بھی یونیورسٹی ٹاپ 50 میں شامل نہیں تھی۔
اگرچہ درجہ بندی کے اداروں کا ایک بڑا حصہ بڑے شہروں میں ہے ، لیکن کچھ 105،000 سے کم آبادی والے علاقوں میں ہیں ، جیسے بیلجیم میں کے یو لیووین۔