شہباز شریف، مارکو روبیو کی ٹیلی فونک گفتگو: فروغ تجارت کے لیے کام کرنے پر اتفاق

پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق: ’وزیراعظم اور سیکرٹری روبیو نے پاکستان امریکہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور خاص طور پر تجارت بڑھانےکے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔‘

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف (دائیں) اور امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو (اے ایف پی)

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کو جمعرات کو امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فون کیا جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

پاکستان وزیراعظم کے دفتر کے دفتر سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو جمعرات کی شام امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹیلی فون کیا۔

بیان کے مطابق: ’وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی باہمت اور فیصلہ کن قیادت کو سراہا جس کی وجہ سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوئی۔‘

مزید بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں امریکہ کے کلیدی کردار پر سیکریٹری روبیو کا شکریہ بھی ادا کیا۔

’وزیراعظم اور سیکرٹری روبیو نے پاکستان امریکہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور خاص طور پر تجارت بڑھانےکے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔‘

مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔

ان کوششوں کو سراہتے ہوئے سیکریٹری روبیو نے کہا کہ ’امریکہ خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔‘

پاکستان اور امریکہ کے درمیان حالیہ مہینوں میں سفارتی تعاون میں نمایاں پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، جس نے دوطرفہ تعلقات کو نئی سمت دی ہے۔

کئی اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں، مشترکہ منصوبے اور بین الاقوامی فورمز پر ہم آہنگی کے بیانات دونوں ممالک کی جانب سے سامنے آئے ہیں۔

اعلیٰ سطح کی سفارتی ملاقاتیں

رواں ماہ پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے واشنگٹن میں ملاقات نے دونوں ممالک کے تعلقات میں نیا موڑ پیدا کیا۔

ملاقات میں علاقائی سلامتی، افغان امور، انسدادِ دہشت گردی اور ڈیجیٹل تعاون پر بات چیت ہوئی۔

امریکی صدر نے پاکستان کے کردار کو ’کلیدی‘ قرار دیا اور دوطرفہ اعتماد سازی کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی نوبل انعام کے لیے نامزدگی کی تجویز

پاکستان نے 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کو نامزد کرنے کی تجویز دی ہے، جس کا مقصد انڈیا اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی میں ان کے ثالثی کردار کو سراہنا تھا۔

وزارتِ خارجہ کے مطابق، ٹرمپ کی کوششوں سے کشیدگی میں کمی ممکن ہوئی۔

مشترکہ اعلامیے اور سفارتی خطوط

امریکہ اور پاکستان کے درمیان سفارتی سطح پر کئی مشترکہ اعلامیے جاری ہوئے ہیں جن میں خطے میں امن و استحکام، انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

امریکی سینیٹرز اور نمائندگان کے دورے

امریکی کانگریس کے ایک وفد نے اسلام آباد کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پاکستانی پارلیمنٹیرینز، دفتر خارجہ کے حکام اور سول سوسائٹی نمائندگان سے ملاقات کی۔

وفد نے پاکستان میں جمہوریت، آزادی اظہار اور معاشی استحکام کے لیے جاری کوششوں کو سراہا۔

افغان امن اور علاقائی مشاورت

دونوں ممالک نے افغان امن عمل میں دوبارہ مشاورت کا آغاز کیا ہے۔ امریکہ نے پاکستانی کوششوں کو سراہتے ہوئے افغانستان میں سیاسی استحکام کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

تجارتی اور ڈیجیٹل تعاون

سفارتی سطح پر تعاون کے ساتھ ساتھ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی امور اور ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے بھی تعاون بڑھا ہے۔ حالیہ ملاقاتوں میں کرپٹو ریگولیشن، ڈیجیٹل فنانس اور تنقیدی معدنیات میں شراکت پر بھی گفتگو ہوئی۔

پاکستان اور امریکہ نے تجارتی مذاکرات آئندہ ہفتے مکمل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی وزارت خزانہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس بات پر اتفاق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک کے درمیان باہمی ٹیرفس سے متعلق ورچوئل اجلاس کے دوران کیا گیا۔

بیان کے مطابق میٹنگ میں فریقین نے جاری مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا اور ’فریقین نے تجارتی مذاکرات کو آئندہ ہفتے تک خوش اسلوبی سے مکمل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔‘

وزارت خزانہ کے بیان کے مطابق تجارتی معاہدے کے بعد باہمی مفادات پر مبنی ایک جامع شراکت داری تشکیل دی جانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

’یہ شراکت داری اسٹریٹجک اور سرمایہ کاری کے شعبوں سمیت باہمی دلچسپی کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرے گی۔ دونوں ممالک کے لیے یکساں فوائد کے حصول کے لیے گفتگو کا محور تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی روابط کو مزید گہرا اور مؤثر بنانے پر تھا۔‘

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ کے ساتھ بڑے تجارتی سرپلس والے ممالک سے متعلق اقدامات کے تحت پاکستان کی امریکہ کو برآمدات پر 29 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 2024 میں پاکستان کا امریکہ کے ساتھ تجارتی سرپلس تقریباً تین ارب ڈالر تھا۔

ٹیرف کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے، اسلام آباد نے خام تیل سمیت مزید امریکی اشیا درآمد کرنے اور پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں امریکی کمپنیوں کے لیے رعایتوں کے ذریعے سرمایہ کاری کے مواقع کھولنے کی پیشکش کی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان