وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے ہفتے کو کہا کہ پاکستان گلوبل ایمرجنگ مارکیٹس رینکنگ (ای ایم آر) میں سرفہرست ہے، جو ڈیفالٹ کرنے کے خطرے کے امکانات میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
سوشل رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’بلومبرگ انٹیلی جنس کے شائع کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پاکستان خودمختار ڈیفالٹ رسک میں کمی کے لحاظ سے عالمی سطح پر سب سے بہتر معیشت کے طور پر کھڑا ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ہفتے کی شام ایک بیان میں پاکستانی معیشت میں استحکام کے حوالے سے بلوم برگ کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’رپورٹ میں مختلف شعبوں میں اہم ادارہ جاتی اصلاحات ، عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ کامیاب معاہدے اور بروقت قرض کی ادائیگی کا اعتراف کیا گیا ہے جو کہ یقینی طور پر حکومتی معاشی صورتحال میں بہتری کا ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے، بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق، پچھلے 12 مہینوں میں معیشت میں سب سے زیادہ بہتری دکھائی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اپنے مضبوط معاشی مستقبل کی جانب تیزی سے گامزن ہے اور بہتر معاشی اشاریوں میں حکومت کی معاشی ٹیم کی دن رات کی محنت اور لگن شامل ہے۔‘
خرم شہزاد نے مزید کہا کہ ملک گلوبل ایمرجنگ مارکیٹس کی درجہ بندی میں ’گذشتہ 12 مہینوں میں عالمی سطح پر خود مختار ڈیفالٹ کے خطرے میں سب سے بڑی کمی‘ کے ساتھ سرفہرست ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’[پہلے سے طے شدہ] امکان 59 فیصد سے کم ہو کر 47 فیصد رہ گیا ہے، جو کہ 1100 بیس پوائنٹس کی بڑی بہتری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی درجہ بندی ترکی، ایکواڈور، مصر اور گبون جیسی جگہوں سے متضاد ہے، جس نے اپنے پہلے سے طے شدہ خطرات میں اضافہ دیکھا ہے
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایکس پر بیان میں مزید کہا گیا کہ میکرو اکنامک استحکام، ڈھانچہ جاتی اصلاحات، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی کامیاب مصروفیت اور بروقت قرضوں کی ادائیگی، اور ایس اینڈ پی فِچ اور دیگر کی جانب سے بہتر کریڈٹ آؤٹ لُک کے ذریعے ’پاکستان کے خطرے کے اشاروں میں تیزی سے کمی نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا۔‘
اسے ’عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک زبردست اشارہ‘ قرار دیتے ہوئے، شہزاد نے کہا کہ پاکستان نہ صرف بہتری کی طرف واپس آ گیا ہے بلکہ استحکام، ساکھ اور اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔‘
اس ماہ کے شروع میں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان اکنامک سروے 2024-25 متعارف کروانے کے دوران اعتماد کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان کی معیشت مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے لیے جانے والے مالی سال میں 2.7 فیصد کی شرح نمو حاصل کر سکے گی۔
مئی میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان سے توقع کی جا رہی ہے کہ ’معتدل ترقی، معاشی سکڑاؤ کے عرصے کے بعد مستحکم‘ ہو گی اور 2025 میں اس کی جی ڈی پی میں 2.3 فیصد اضافہ متوقع ہے۔