’ایک دن عالمی سٹیج پر گاؤں‘: پاکستان میں مقیم افغان گلوکارہ کا خواب

پاکستان میں مقیم افغان گلوکارہ ہمیشہ بہار کا نوجوان لڑکیوں کے نام پیغام ’اندھیرے ہوں یا پابندیاں، آپ نے رکنا نہیں۔‘

افغانستان میں موسیقی پر پابندیوں کے باوجود کچھ نوجوان گلوکار اپنی آواز اور خوابوں کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ 

انہی میں سے ایک ہمیشہ بہار ہیں، جو اس وقت پاکستان میں مقیم ہیں۔

کابل سے تعلق رکھنے والی ہمیشہ نفسیات کی طالبہ رہ چکی ہیں اور افغان لڑکیوں و بچوں کو پشتو، انگریزی اور دری زبان میں ٹیوشن پڑھاتی رہی ہیں۔

گلوکاری کے شوق کے بارے میں ہمیشہ کا کہنا تھا کہ ان کے علاقے میں فن و موسیقی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ 

ایک دن ان کے والد گھر میں ٹی وی لے کر آئے، جس پر انہوں نے پہلی بار موسیقی سنی۔ خاص طور پر انگریزی گانوں میں ان کی دلچسپی پیدا ہوئی۔ 

بعد ازاں وہ اپنے والد کے موبائل فون سے گانے، ان کے بول اور ترجمے تلاش کرنے لگیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس شوق کا کسی کو علم نہیں تھا۔ 

’میں بس اپنے کمرے میں اکیلے گاتی تھی، خواب دیکھتی تھی کہ شاید ایک دن سٹیج پر کھڑی ہوں، شاید ایک دن عالمی سطح پر گاؤں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جب ان سے پوچھا گیا کہ اس سفر میں کس نے ساتھ دیا، تو انہوں نے اپنے والد کا نام لیا۔ 

’اکثر والد بیٹیوں کو اجازت نہیں دیتے لیکن میرے والد، میری فیملی، میرے بھائی سب نے میرا ساتھ دیا۔ 

’خاص طور پر میرے والد جو ہر قدم پر میرے محافظ رہے۔ وہ ہمیشہ کہتے تھے کہ میری بیٹی، میں تم پر یقین رکھتا ہوں۔‘

ہمیشہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنی گلوکاری کے ذریعے دنیا کو جوڑنا چاہتی ہیں اور مشرق و مغرب کے ثقافتی رنگوں کو یکجا کرنا چاہتی ہیں۔

اپنی طرح کی کئی افغان لڑکیوں کے لیے ان کا پیغام تھا ’ہار مت مانو، اپنی زندگی کا ایک ہدف بناؤ۔ چاہے تم آج اندھیروں، مسائل یا پابندیوں میں گھری ہوئی ہو، لیکن تمہیں ہمیشہ آگے بڑھنا ہے اور کبھی رکنا نہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ابھرتے ستارے