عراقی شہر الکوت کے ایک شاپنگ مال میں بدھ کی رات آگ لگنے سے کم از کم 60 افراد جان سے گئے۔
کم از کم دو افراد نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہوں نے پانچ رشتہ داروں کو کھو دیا جو نئے کھلے ہوئے ہائپر مال میں خریداری اور کھانے کے لیے گئے تھے۔
وزارت داخلہ نے ایک بیان میں بتایا کہ ’اس افسوس ناک آگ میں 61 شہریوں کی جانیں گئیں، جن میں سے زیادہ تر باتھ رومز میں دم گھٹنے سے مارے گئے۔ ان میں سے 14 جلی ہوئے لاشیں ہیں جو ابھی تک شناخت نہیں ہو سکیں۔‘
واسط صوبے کے وزیر گورنر محمد المیاحی نے سرکاری این اے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ مرنے والوں میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔
کوت کے ایک طبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’بہت سی لاشیں شناخت نہیں ہو سکیں۔‘ اے ایف پی کے نمائندے نے موقعے سے رپورٹ کیا کہ ریسکیو ٹیمیں ابھی بھی لاپتہ افراد کی تلاش کر رہی ہیں۔
وزارت داخلہ نے کہا ’سویلین دفاع کی ٹیموں نے پانچ منزلہ عمارت میں پھنسے 45 سے زیادہ افراد کو بچایا۔ مال میں ایک ریستوراں اور ایک سپر مارکیٹ شامل ہے۔
آگ بدھ کی رات دیر گئے بھڑکی اور اس نے پہلی منزل سے شروع ہو کر تیزی سے عمارت کو لپیٹ میں لے لیا۔
آگ لگنے کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی، لیکن ایک زندہ بچنے والے شخص نے بتایا کہ ایئر کنڈیشنر پھٹ گیا۔
ایمبولینسیں اب بھی زخمیوں کو ہسپتال لے جا رہی تھیں اور کوت کے ہسپتال کے وارڈز بھر چکے تھے۔
اے ایف پی کے نمائندے نے کہا کہ مال کو صرف پانچ دن پہلے کھولا گیا تھا اور اس نے صوبے کے فارنسک ڈیپارٹمنٹ میں جلنے والی لاشیں دیکھی تھیں۔
اگرچہ آگ پر قابو کر لیا گیا، تاہم فائر فائٹرز اب بھی غائب افراد کی تلاش میں تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھایا گیا کہ لوگ ہسپتال میں اپنے عزیزوں سے متعلق خبر سننے کا انتظار کر رہے تھے جبکہ کچھ غم میں نڈھال ہو کر گر گئے۔
ہسپتال کے باہر درجنوں افراد ایمبولینسوں کو چیک کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ان میں سے ایک شخص ناصر القریشی نے کہا کہ انہوں نے آگ میں خاندان کے پانچ افراد کو کھو دیا۔
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا ’ہم پر ایک سانحہ آ پڑا ہے، ہم مال گئے تھے تاکہ کچھ کھانا کھائیں اور گھر میں بجلی کی بندش سے بچ سکیں۔ دوسری منزل پر ایک ایئر کنڈیشنر پھٹا اور پھر آگ لگ گئی -- اور ہم نکل نہیں سکے۔‘
گورنر میاحی نے تین دن کے سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مقامی حکام مال کے مالک اور عمارت کے کنٹریکٹر کے خلاف مقدمہ دائر کریں گے۔
انہوں نے کہا ’یہ سانحہ ایک بڑا صدمہ ہے... اور اس کے لیے تمام حفاظتی اقدامات کا سنجیدہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔‘
وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے آگ لگنے کی ’مکمل تحقیقات‘ کا حکم دیا تاکہ ’خامیوں‘ کا پتہ چل سکے اور مزید حادثات کو روکا جا سکے۔
گرمیوں کے شدید موسم میں آگ لگنے کے واقعات بڑھ جاتے ہیں جب درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس (122 ڈگری فارن ہائٹ) تک پہنچ جاتا ہے۔
ستمبر 2023 میں ایک شادی ہال میں آگ لگنے سے کم از کم 100 افراد جان سے گئے تھے۔
جولائی 2021 میں جنوبی عراق کے ایک ہسپتال کے کووڈ یونٹ میں آگ لگنے سے 60 سے زیادہ جان سے گئے تھے۔