پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اتوار کو ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز (ڈبلیو سی ایل) پر انڈیا کے حق میں جانب داری برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس لیگ میں آئندہ شرکت پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈبلیو سی ایل ایک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ ہے جو ہر سال انگلینڈ میں منعقد ہوتا ہے۔ اس میں انگلینڈ، انڈیا، پاکستان، آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ جیسے ملکوں کے سابق اور غیر معاہدہ یافتہ کھلاڑی حصہ لیتے ہیں۔
بولی وڈ اداکار اجے دیوگن اور ہرشت تومر کی مشترکہ ملکیت میں یہ ٹورنامنٹ اس وقت تنازعے کا شکار ہوا جب انڈیا نے لیگ مرحلے میں پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کیا۔
اس پر ڈبلیو سی ایل نے دونوں ٹیموں کو پوائنٹس دے دیے۔ انڈیا نے بعد ازاں سیمی فائنل میں بھی پاکستان سے کھیلنے سے انکار کیا، جس کے بعد گرین شرٹس کو فائنل میں رسائی دے دی گئی۔
انڈیا کے کئی کھلاڑیوں نے پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار کیا تھا، جس کی وجہ دونوں ممالک کے درمیان مئی میں ہونے والی کئی دہائیوں کی بدترین جھڑپیں بتائی گئیں۔
ڈبلیو سی ایل کا کہنا تھا کہ وہ انڈیا کے فیصلے کا احترام کرتا ہے اور پاکستان کے کھیلنے کے جذبے کو سراہتا ہے۔
پی سی بی نے بورڈ آف گورنرز کے 79 ویں اجلاس کے بعد جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ’پاکستان کرکٹ بورڈ اعلان کرتا ہے کہ وہ آئندہ ورلڈ چیمپیئن شپ آف لیجنڈز (ڈبلیو سی ایل) میں شرکت پر مکمل پابندی عائد کر رہا ہے۔‘
پی سی بی نے ڈبلیو سی ایل کی اس پالیسی پر ’شدید مایوسی‘ کا اظہار کیا جس کے تحت ایک ٹیم کو جان بوجھ کر میچ چھوڑنے کے باوجود پوائنٹس دیے گئے، اور ساتھ ہی انڈیا-پاکستان میچ کی منسوخی سے متعلق ڈبلیو سی ایل کے پریس بیانات کے متن پر بھی تنقید کی۔
پی سی بی کا کہنا تھا کہ یہ پریس ریلیز ’منافقت اور جانب داری‘ سے بھرپور تھی۔ ’ان بیانات کا مواد ایک دوہرا معیار ظاہر کرتا ہے جہاں ’کھیل کے ذریعے امن‘ کا نعرہ صرف منتخب طور پر لاگو ہوتا ہے اور کھیلوں کو سیاسی مفادات اور تجارتی ترجیحات کا یرغمال بنایا جاتا ہے۔‘
پی سی بی نے مزید کہا کہ اس نے ہمیشہ کھیل اور سیاست کو الگ رکھنے کا اصول اپنایا ہے اور سمجھتا ہے کہ کرکٹ جیسے دیگر عالمی کھیلوں کو صرف خیر سگالی، صحت مند مقابلے اور باہمی احترام کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال ہونا چاہیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ایک ایسے ٹورنامنٹ کا سیاسی جذبات کے تابع ہونا جس میں لیجنڈری کھلاڑی شریک ہوں، نہ صرف افسوس ناک ہے بلکہ آزاد کھیلوں کے مستقبل کے لیے باعث تشویش بھی ہے۔‘
پی سی بی نے ڈبلیو سی ایل کی جانب سے ’جذبات مجروح ہونے‘ پر کی گئی معذرت کو محض ایک دکھاوا قرار دیتے ہوئے کہا ’یہ معذرت خود اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ میچ منسوخی کرکٹ کی بنیاد پر نہیں بلکہ ایک خاص قوم پرستی کے بیانیے کے آگے جھکنے کا نتیجہ تھی۔‘
’یہ جانب داری، جو حساسیت کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہے، عالمی کھیلوں کے حلقے کو ناقابل قبول پیغام دیتی ہے۔‘
پی سی بی نے کہا کہ وہ کسی ایسے ایونٹ میں اپنی شرکت کو جاری نہیں رکھ سکتا جہاں غیر جانب دارانہ انتظامیہ اور کھیل کی روح بیرونی دباؤ کے باعث متاثر ہو رہی ہو۔
’ہم اپنے کھلاڑیوں کو ان مقابلوں کا حصہ نہیں بنا سکتے جہاں کھیل کی روح کو بگڑی ہوئی سیاست اور جانبدار رویے داغدار کریں اور ’جینٹل مین گیم‘ کی اصل شناخت کو مسخ کر دیں۔‘
اتوار کو کھیلے گئے فائنل میں پاکستان کو جنوبی افریقہ نے نو وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ جیت لیا۔