چینی وزیر خارجہ کا دورہ انڈیا: کیا دونوں ملکوں میں برف پگھل رہی ہے؟

چین اور انڈیا کو امید ہے کہ پانچ سال بند رہنے کے بعد سرحدی راستے سے ہونے والی تجارت دوبارہ شروع ہو جائے گی۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی 27 جولائی، 2024 کو وینٹیان میں ہونے والے اجلاس کے دوران انڈیا کے وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے بات کر رہے ہیں (اے ایف پی)

چین کی وزارت خارجہ نے ہفتے کو کہا کہ چینی وزیر خارجہ اگلے ہفتے انڈیا کا دورہ کریں گے جہاں وہ دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ سرحدی معاملات پر بات چیت کریں گے۔

چین اور انڈیا کو امید ہے کہ پانچ سال بند رہنے کے بعد سرحدی راستے سے ہونے والی تجارت دوبارہ شروع ہو جائے گی۔

ماضی میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان برف سے ڈھکے اور بلند ہمالیائی دروں کے پار تجارت عموماً حجم میں کم ہوتی تھی لیکن اس کا دوبارہ آغاز اپنی علامتی حیثیت کے لحاظ سے اہم ہے کیوں کہ یہ تجارت 2020 میں دونوں ممالک فوجیوں کے درمیان گولان میں خونریز جھڑپ کے بعد بند ہو گئی تھی۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ’18 سے 20 اگست تک چینی وزیر خارجہ وانگ یی دعوت پر انڈیا کا دورہ کریں گے اور چین انڈیا سرحدی مسئلے پر خصوصی نمائندوں کی 24ویں اجلاس میں شریک ہوں گے۔‘

قبل ازیں رواں ہفتے انڈین ذرائع ابلاغ نے خبر دی تھی کہ وزیر خارجہ وانگ مذاکرات کے لیے پیر کو نئی دہلی آنے والے ہیں۔

ان کے انڈین ہم منصب سبرامنیم جے شنکر نے جولائی میں بیجنگ کا دورہ کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ دونوں بڑی معاشی طاقتیں طویل عرصے سے پورے جنوبی ایشیا میں سٹریٹجک اثر و رسوخ کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہی ہیں۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی سے شروع ہونے والی عالمی، تجارتی اور جغرافیائی سیاسی ہلچل میں گھرنے کے بعد دہلی اور بیجنگ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گذشتہ ہفتوں میں چینی اور انڈین حکام نے کہا کہ دونوں ممالک سرحدی تجارت دوبارہ شروع کرنے پر بات کر رہے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی اور سیاحتی ویزے جاری کرنے کے معاہدوں کو بھی تعلقات کو دوبارہ استوار کرنے کی کوشش کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا