توشہ خانہ ٹو کیس آخری مراحل میں، آخری دو گواہوں کے بیانات قلم بند

پیر کو اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی جہاں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بھی پیش کیا گیا۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی 17 جولائی 2023 کو لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس میں موجود تھے (فائل فوٹو: عارف علی/ اے ایف پی)

سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف نیب کی جانب سے دائر کردہ توشہ خانہ ٹو کیس آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے جہاں پیر کو استغاثہ نے مقدمے کے آخری دو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرا دیے جن پہ آئندہ سماعت جرح کی جائے گی۔

آخری گواہان میں نیب کے تفتیشی افسر محسن ہارون اور ایف آئی اے کے تفتیشی افسر شاہد پرویز شامل تھے۔ تفتیشی افسران سے وکیل صفائی 24 ستمبر کو ہونے والی سماعت کے دوران جرح کریں گے۔

سپیشل کورٹ سینٹرل ون اسلام آباد نے گذشتہ برس 12 دسمبر کو توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کی تھی جب کہ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔ اس کیس کی ابتدائی تحقیقات نیب نے کی تھی اور بعد میں نیب ترامیم کی روشنی میں یہ کیس ایف آئی اے کو منتقل کر دیا گیا تھا۔

پیر کو راولپنڈی اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدالت میں پیش کیا گیا جب کہ سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔

ستمبر 2024 میں ایف ائی اے نے ضروری تحقیقاتی کاروائی کے بعد چالان عدالت میں جمع کروایا تھا اور تب سے یہ کیس ایف آئی اے کے کرپشن ونگ کے پاس ہے۔

فرد جرم عائد ہونے کے بعد ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کیا گیا اور اس دوران مجموعی طور پر 20 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جبکہ 18 گواہان پر جرح مکمل کر لی گئی۔

توشہ خانہ ٹو ریفرنس کیا ہے؟

توشہ خانہ کے معاملے میں عمران خان کے خلاف اب تک تین جبکہ بشریٰ بی بی کے خلاف دو ریفرنسز دائر ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیب نے توشہ خانہ ریفرنس ون میں ٹرائل کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس رواں برس جولائی میں دائر کیا تھا۔ توشہ خانہ ٹو کیس سات مہنگی گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔

توشہ خانہ ٹو نیب ریفرنس میں کیا تھا؟

نیب کے نئے ریفرنس کے مطابق نیا کیس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے، گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہیں۔

نیا ریفرنس درحقیقت نیب انکوائری رپورٹ ہے جس میں احتساب کے ادارے کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی نے ’دس قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھے اور فروخت کیے۔‘

قانون کے مطابق ہر سرکاری تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازم ہے، جب کہ صرف 30 ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست