ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں انڈیا کی پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست

پاکستانی بلے بازوں میں سے صرف تین بلے باز 10 سے زیادہ رنز بنا سکے باقی سات بلے باز آٹھ سے زیادہ رنز بنائے بغیر پولین لوٹ گئے۔

ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں اتوار کو انڈیا نے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی ہے، پاکستان نے جیت کے لیے انڈیا کو 147 رنز کا ہدف دیا تھا۔

انڈین بلے بازوں تلک ورما اور شوم دوبے کی شاندار بلے بازی کی بدولت انڈیا نے ایشیا کپ کا فائنل جیتا۔ تلک ورما نے 69 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ دوبے 33 رنز بنا کر دوسرے اور سنجو سیمسن 24 رنز بنا کر تیسرے زیادہ سکور کرنے والے بلے باز رہے۔

پاکستان کے ابتدائی تین بلے بازوں کے علاوہ کوئی بھی بلے باز آٹھ رنز سے زیادہ سکور نہیں کر سکا۔

اوپننگ بلے صاحبزادہ فرحان نے پانچ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 38 گیندوں پر 58 رنز بنائے۔ 

فخر زمان نے دو چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 35 گیندوں پر 46 رنز بنائے۔

اس کے بعد ٹیم کے تمام بلے باز محمد حارث، شاہین شاہ آفریدی اور فہیم اشرف صفر پر آؤٹ ہوئے۔

کپتان سلمان علی آغا نے آٹھ، محمد نواز اور حارث رؤف نے چھ چھ رنز بنائے جبکہ حسین طلعت اور ابرار احمد ایک ایک رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور پوری پاکستان ٹیم مقررہ 20 اوورز کھیلے بغیر آؤٹ ہو گئی۔

انڈیا کی ٹیم میں ہردک پانڈیا اور ارشدیپ سنگھ کی جگہ شوم دوبے اور رنکو سنگھ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ پاکستانی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

ایشیا کپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان اور انڈیا دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں فائنل میں مدمقابل ہیں۔

41 برس بعد دونوں روایتی حریف ٹائٹل کے لیے براہ راست میدان میں اترے ہیں۔

اگرچہ انڈیا پہلے ہی دو بار پاکستان کو اس ٹورنامنٹ میں شکست دے چکا ہے، لیکن ایشیا کپ 2025 کا فائنل اصل معرکہ ہے جس پر سب کی نظریں جمی ہیں۔

یہ صرف ایک اور پاکستان انڈیا میچ نہیں بلکہ اس بار معاملہ سیاسی کشیدگی، سفارتی معاملات اور میدان سے باہر کی تلخیوں سے جڑا ہوا ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان ہاتھ نہ ملانے کا تنازع، جملوں کی جنگ اور آئی سی سی کی جانب سے جرمانے، اس مقابلے کو محض کھیل سے کہیں زیادہ بڑا بنا چکے ہیں۔

سوریا کمار یادو کی قیادت میں انڈیا نے ٹورنامنٹ میں مسلسل فتوحات حاصل کیں اور پاکستان کو دونوں بار آسانی سے ہرایا لیکن فائنل میں یہی بات انڈیا کے لیے دباؤ بن سکتی ہے۔ اگر اس بار پاکستان نے بازی پلٹ دی تو انڈیا کی پچھلی کامیابیاں بے معنی ہو جائیں گی۔

انڈین اوپنر ابھیشیک شرما شاندار فارم میں ہیں اور لگاتار نصف سنچریاں بنا کر کوہلی، روہت اور سوریا کمار کے ریکارڈ کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کے لیے یہ فائنل حالیہ ناکامیوں کے داغ مٹانے کا موقع ہے۔ ٹی ٹوئنٹی میں انڈیا کے خلاف پاکستان کا ریکارڈ انتہائی کمزور ہے: 15 میں سے 12 شکستیں۔ اس کے باوجود کپتان سلمان آغا کی ٹیم نے بنگلہ دیش کے خلاف شاندار واپسی کی اور سیمی فائنل جیسا مقابلہ جیت کر فائنل میں جگہ بنائی۔

پاکستانی بولنگ میں ابرار احمد اس ٹورنامنٹ کے سب سے کفایتی بالر ثابت ہوئے ہیں، جن کی ایوریج اکانومی چھ سے بھی کم ہے، تاہم انڈیا کے خلاف ان کی کارکردگی دو انتہاؤں پر رہی، ایک میچ میں صرف 16 رنز دیے جبکہ دوسرے میں 42۔ پاکستان کے لیے یہ طے کرنا اہم ہے کہ انہیں کب اور کس مرحلے پر استعمال کیا جائے۔

شاہین شاہ آفریدی کی فارم بھی بحث کا موضوع ہے۔ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر نو وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن انڈیا کے خلاف وہ اب تک ناکام رہے ہیں۔ گذشتہ چار میچوں میں صرف ایک وکٹ اور 14 اوورز میں 120 سے زیادہ رنز دینا ان کے اعدادوشمار کو تشویش ناک بنا دیتا ہے۔

دوسری جانب صائم ایوب ایشیا کپ کی 6 اننگز میں 4 مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے، جس کے بعد وہ پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ مرتبہ صفر پر آؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی بن گئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ