پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے ہفتے کو دبئی میں انڈیا کے خلاف فائنل سے قبل کہا ہے کہ ان کا ہدف ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتنا ہے اور ان کی ٹیم اتوار کو اسی مقصد سے میدان میں اترے گی۔
دبئی میں پریس کانفرنس کے دوران سلمان علی آغا نے کہ ’کل کے فائنل میں پچ اور کنڈیشنز دیکھتے ہوئے ٹیم کا فیصلہ کریں گے اور فاسٹ بولرز یا سپنرز کو شامل کرنے کا فیصلہ بھی پچ کو دیکھتے ہوئے ہی کیا جائے گا۔‘
پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایشیا کپ کا فائنل اتوار کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔ یہ ایشیا کپ کی تاریخ کا پہلا موقع ہو گا جب پاکستان اور انڈیا فائنل میں پہلی بار آمنے سامنے ہوں گے۔
ویسے رواں ایشیا کپ میں یہ ان دونوں ٹیموں کا تیسرا ٹاکرا ہو گا۔
پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے ایک سوال پر کہا کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کے میدان میں جارحانہ رویے کو خوش آئند سمجھتے ہیں کیونکہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ میں یہی ان کے کھلاڑیوں کا اصل رنگ ہونا چاہیے۔
سلما آغا نے مزید کہا: ’ہر کھلاڑی جانتا ہے کہ اپنے جذبات کو کیسے قابو میں رکھنا ہے۔ میں کھلاڑیوں کو آزادانہ کھیلنے دیتا ہوں جب تک وہ کسی کی توہین یا اپنے ملک کی بے عزتی نہیں کر رہے ہوتے۔‘
انڈیا کی ٹیم کی جانب سے میچ کے بعد ہاتھ ملانے سے انکار پر بات کرتے ہوئے سلمان نے کہا: ’میں 2007 سے کھیل رہا ہوں، میں نے کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ ٹیمیں ہاتھ نہ ملائیں۔ میرے والد کرکٹ کے بڑے دلدادہ ہیں انہوں نے بھی کبھی ایسی مثال نہیں دیکھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں دونوں ممالک کے درمیان زیادہ خراب حالات میں بھی ہینڈ شیک ہوتا رہا ہے۔ پاکستانی کپتان نے امید ظاہر کی کہ ان کی ٹیم نے ’اپنی بہترین کارکردگی فائنل کے لیے سنبھال رکھی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سوریا کمار کی جانب سے فائنل سے قبل کپتانوں کے فوٹو شوٹ میں شرکت سے انکار پر کیے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے سلمان آغا نے کہا: ’یہ ان کا انتخاب ہے، ہمارے اپنے پروٹوکول ہیں۔ اگر وہ (سوریا کمار) آنا چاہیں تو آسکتے ہیں اور اگر نہیں آنا چاہتے تو مجھے اس کی پروا نہیں ہے۔‘
سلمان علی آغا نے اعتراف کیا کہ بطور کپتان ان کی بیٹنگ ابھی اس معیار کی نہیں پہنچی جس کی توقع کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹرائیک ریٹ میں بہتری کی ضرورت ہے مگر ٹیم کی نظریں صرف اور صرف ٹائٹل جیتنے پر جمی ہوئی ہیں۔
انڈین میڈیا کی تنقید پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ’مجھے ان کے تبصروں سے کوئی دلچسپی نہیں، دباؤ ان پر بھی اتنا ہی ہے جتنا ہم پر، اور ہم پوری طاقت لگا کر کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔‘
سلمان نے نوجوان اوپنر صائم ایوب کی صلاحیتوں پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے برسوں میں وہ پاکستان کے نمایاں بلے باز ثابت ہوں گے۔ ان کے مطابق فی الحال بیٹنگ میں تسلسل نہیں آرہا لیکن بولنگ اور فیلڈنگ میں وہ زبردست کردار ادا کر رہے ہیں اور جلد بیٹنگ میں بھی اپنی پہچان بنائیں گے۔
ایشیا کپ کا فائنل کل دبئی میں ہوگا جہاں 41 برس بعد پاکستان اور انڈیا پہلی مرتبہ اس ٹورنامنٹ کے فائنل میں آمنے سامنے ہوں گے۔