تائیوان: مرحوم ملازمہ سے کاغذات مانگنے پر فضائی کمپنی کی معذرت

تائیوان کی ایک فضائی کمپنی نے فوت ہونے والی ایک ملازم سے بیماری کی چھٹی کی درخواست کے کاغذات مانگنے کے بعد معذرت کر لی۔

ایوا ایئر کا ایک طیارہ، 12 فروری 2020 کو کیلی فورنیا کے لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کھڑا ہے (اے ایف پی)

تائیوان کی ایک فضائی کمپنی نے فوت ہونے والی ایک ملازم سے بیماری کی چھٹی کی درخواست کے کاغذات مانگنے کے بعد معذرت کر لی۔

فضائی کمپنی کی مرحوم اہلکار سے کاغذات مانگنے کے اس واقعے پر ملک میں غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ایوا ایئر کی ایک فضائی میزبان، جن کا خاندانی نام سن تھا، 10 اکتوبر کو اس وقت چل بسیں جب میلان سے تائیوان پرواز کے دوران بیمار پڑنے کے چند دن بعد ان کی حالت بگڑ گئی۔

34 سالہ فلائٹ اٹینڈنٹ کو حالت بگڑنے پر ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ان کی موت واقع ہو گئی۔

خاندان کے مطابق ایوا ایئر کے ایک نمائندے نے مبینہ طور پر آخری رسومات کے دن سن کے فون پر پیغام بھیجا اور کہا کہ وہ ایسے کاغذات جمع کرائیں جو ثابت کریں کہ انہوں نے ستمبر کے آخر میں بیماری کی چھٹی کی درخواست دی تھی۔

خاندان نے بتایا کہ انہوں نے سن کی موت کے سرٹیفکیٹ کی نقل بھیج دی۔

ایوا ایئر کا کہنا ہے کہ وہ ان کی موت پر ’گہرے دکھ‘ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خاندان سے ’دل کی گہرائی سے معذرت‘ چاہتی ہے۔

کمپنی کے مطابق یہ واقعہ اس لیے پیش آیا کیوں کہ ایک ملازم ’اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح واقف نہیں تھا۔‘

تائیوانی حکام اور ایئر لائن نے سن کی موت کی تحقیقات شروع کر دی ہے تاکہ طے کیا جا سکے کہ کیا انہیں طبی امداد سے محروم رکھا گیا یا چھٹی لینے سے روکا گیا تھا؟

سن، جو 2016 میں ایئر لائن کا حصہ بنیں، 24 ستمبر کو ایوا ایئر کے بیس، تاؤیوان سٹی کے لیے پرواز کے دوران بیمار ہو گئیں اور گھر واپس آنے سے پہلے قریبی کلینک سے علاج کرایا۔

انہیں 26 ستمبر کو لنکو چانگ گنگ میموریل ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور حالت بگڑنے پر آٹھ اکتوبر کو تائی چونگ کے چائنہ میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں وہ دو دن بعد چل بسیں۔

جمعے کو پریس کانفرنس میں ایوا ایئر کے صدر سن چیا منگ نے کہا ’سن کے چلے جانے کا درد ہمیشہ ہمارے دل میں رہے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ان کی موت کی تحقیقات کو انتہائی ذمہ دارانہ رویے کے ساتھ انجام دیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ معاملہ تائیوان میں اس وقت غصے کا سبب بنا جب سن کی ایک ساتھی کی آن لائن پوسٹ میں ایئر لائن کا بیماری سے متعلق کاغذات طلب کرنے کا معاملہ سامنے آیا۔

ایئرلائن پر الزام لگایا گیا کہ اس کا عملہ حد سے زیادہ کام لیتا ہے۔

ایک گمنام سوشل میڈیا صارف نے، جس نے خود کو کیبن کریو ممبر بتایا، لکھا ’یہ کوئی افسوس ناک اتفاق نہیں تھا بلکہ عملے کی صحت کے حوالے سے نظام کی اور طویل مدتی لاتعلقی کا نتیجہ تھا۔‘

فضائی کمپنی کی ملازم کی موت کے بعد احتجاج شروع ہو گیا اور کیبن کریو یونین کے ارکان نے رخصت سے متعلق پالیسیوں میں اصلاحات کا مطالبہ کیا۔

اس واقعے نے فضائی عملے کے کام کے حالات اور اس نظام کی طرف بھی توجہ دلائی جس کے تحت ایئر لائن ملازمین کی کارکردگی کو ذاتی یا بیماری کی صورت میں رخصت کے حق کے استعمال کی بنیاد پر جانچتی ہے۔

متعدد یونین ارکان نے قانون ساز اسمبلی کے باہر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے سفید پھول اور کتنے اٹھا رکھے تھے۔

انہوں نے نعرے لگائے کہ ’زندگی انمول ہے۔ رخصت مانگنا جرم نہیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا