پاکستان میں ہوابازی سے متعلق ادارے سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) نے مطلوبہ طیاروں کی کمی کے باعث نجی ایئر لائن سیرین ایئر کو پروازیں چلانے سے روک دیا ہے۔
پی سی اے اے نے دو اکتوبر کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا کہ سیرین ایئر لائن محفوظ فضائی آپریشن کی صلاحیت کو برقرار نہیں رکھ سکتی۔
سیرین ایئر نے بھی ایک بیان میں پابندی کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے صارفین سے جلد دوبارہ آپریشنز شروع کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
سیرین ایئر لائن 2016 میں قائم ہونے والی پاکستان کی نجی ایئر لائن ہے، جو اندرون ملک چھ شہروں کے درمیان فلائٹس آپریٹ کرتی ہے، جب کہ بیرون ملک اس کی پروازیں چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جاتی ہیں۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا کہ سیرین ایئر کے پاس پانچ طیارے ہیں، جن میں سے کوئی بھی قابل استعمال نہیں ہے۔
’اگر ایک بھی طیارہ قابل استعمال ہو جاتا ہے، جیسا کہ ایئر لائن نے دعویٰ کیا ہے، آپریشن کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ یہ قومی ایوی ایشن پالیسی کی واضح خلاف ورزی ہو گی۔‘
پی سی اے اے کے حکام نامے میں مزید کہا گیا کہ ’سیرین ایئر مقررہ کم از کم بیڑے کے سائز کو برقرار رکھنے کے ریگولیٹری تقاضے کی تعمیل کرنے میں ناکام رہی ہے اور اس وقت آپریشن کے لیے زیرو سروس ایبل طیارہ دستیاب ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے سیرین ایئر پر لاگو ہونے والی پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوا اور اس کے بعد ایئر لائن اندرون ملک پروازیں نہیں چلا سکے گی۔
اتھارٹی نے ایئرلائن کو ہدایت کی ہے کہ وہ توثیق کے لیے اپنا سرٹیفکیٹ حوالے کرے اور اس کے فلائٹ آپریشنز ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ حکام کو مطلع کر دیا گیا ہے۔
پی سی اے اے نے اس فیصلے کے حوالے سے ایک عوامی اعلامیہ بھی جاری کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سیرین ایئر کا ایئر آپریٹر سرٹیفکیٹ معطل کر دیا ہے کیونکہ اس کے قابل پرواز ہوائی جہازوں کی عدم دستیابی ہے۔‘
اعلان میں مزید کہا گیا کہ ’ایئر لائن آپریٹر سرٹیفکیٹ کی بحالی کے کیس کا جائزہ لیا جائے گا جب ایئر لائن اپنے طیارے کو آپریشن کے لیے دستیاب بنائے گی۔‘
سیرین ایئر نے جنوری 2017 میں آپریٹنگ خدمات شروع کیں اور اس کی پہلی بین الاقوامی پرواز 16 مارچ 2021 کو شارجہ، متحدہ عرب امارات کے لیے روانہ ہوئی تھی۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مارچ 2016 میں اسے لائسنس دیا تھا اور ایئر لائن نے اپنا پہلا طیارہ بوئنگ 737-800 نومبر 2016 میں حاصل کیا۔
ہوائی بازی سے متعلق ویب سائٹ پلین سپاٹرز کے مطابق سیرین ایئر کے پاس اس وقت تین ایئر بس اے 330 اور چار بوئنگ 737 طیارے موجود ہیں۔