لاہور: عدم ادائیگی پر لیسکو نے بحریہ ٹاؤن کی بجلی منقطع کر دی

لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے مطابق بحریہ کو چار بل 21 نومبر کو ادا کرنا تھے جن کی عدم ادائیگی پر بجلی کاٹی گئی ہے۔

سات نومبر، 2018 کی اس تصویر میں آئیسکو کا ایک ملازم اسلام آباد میں میٹر ریڈنگ لے رہا ہے (اے ایف پی)

لاہور میں معروف پراپرٹی تائیکون ملک ریاض کی ہاؤسنگ سوسائٹی بحریہ ٹاؤن کی لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے گذشتہ رات 88 لاکھ روپے سے زائد بجلی کے بل ادا نہ کرنے پر چار بلاکس کے دفاتر کی بجلی منقطع کر دی۔

بحریہ ٹاؤن کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو ملک ریاض کے خلاف نیب کی جانب سے کارروائیوں کے بعد بحریہ ٹاؤن انتظامیہ کو انتظام چلانے میں دشواری کا سامنا ہے۔ کراچی، اسلام آباد اور لاہورمیں بنائی گئی بحریہ ٹاون کی سکیموں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

چیف ایگزیکٹو لیسکو آفس کی جانب سے میڈیا کو جاری وضاحت میں کہا گیا ہے کہ ’بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی پر لیسکو نے بحریہ ٹاؤن کی بجلی کاٹ دی ہے۔ چار بل 21 نومبر تک ادا کرنا تھے، جن پر 88 لاکھ روپے سے زیادہ رقم واجب الادا ہے۔ لیکن مقررہ تاریخ تک بل ادا نہیں کیے گئے۔ اس کے علاوہ بھی بحریہ ٹاؤن نے لیسکو کے 35 کروڑ کے بل ادا کرنے ہیں۔‘

بحریہ ٹاؤن لاہور انتظامیہ کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’بجلی کے بل جس اکاؤنٹ سے ادا ہوتے تھے، اسے نیب نے سیل کر رکھا ہے۔ لیسکو بحریہ کو بجلی فروخت کرتا ہے اور بحریہ سوسائٹی خود صارفین سے بجلی کے بل جمع کر کے لیسکو کو ادائیگی کرتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا، ’ہم نے لیسکو کی جانب سے گذشتہ روز جمعرات کو بحریہ ٹاؤن کی تمام سائٹس کی بجلی منقطع کیے جانے کے خلاف متعلقہ عدالت گئے۔ عدلت نے آج جمعے کو بجلی بحال کرنے کے احکامات دے دیے ہیں۔‘

لیسکو حکام کے مطابق جب تک بل ادا نہیں کیے جاتے، بجلی بحال نہیں کی جائے گی۔

رواں برس نیب کے حکم کے مطابق بحریہ ٹاؤن کی اربوں کی جائیدادیں نیلام ہوئی تھیں۔ اس کے ردِ عمل میں ملک ریاض نے ایکس پر اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو بحریہ ٹاؤن مکمل طور پر بند ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا ’ہماری رقوم کی روانی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، روزمرہ سروسز فراہم کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔

’ہم اپنے دسیوں ہزاروں سٹاف کی تنخواہیں ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں اور حالات یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ ہم پاکستان بھر میں بحریہ ٹاؤن کی تمام سرگرامیاں مکمل طور پر بند کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ُ

ملک ریاض نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ’سنجیدہ مکالمے اور باوقار حل کی طرف واپسی‘ کا موقع دیا جائے تاکہ معاملہ کسی انجام تک پہنچ سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان