امریکہ: پاکستانی تارک وطن اسلحے اور مبینہ دہشت گردی کے منصوبے کے ساتھ گرفتار

امریکی اخبار نیو یارک پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ گرفتار کیے گئے نوجوان کی شناخت 25 سالہ لقمان خان کے طور ہوئی ہے، جو یونیورسٹی آف ڈیلاویئر کے طالب علم ہیں۔ 

یونیورسٹی آف ڈیلاویئر کے طالب علم لقمان خان کو گاڑی سے بڑی تعداد میں اسلحہ، باڈی آرمر اور ولسمنگٹن کیمپس میں بظاہر بڑے پیمانے پر فائرنگ کی منصوبہ بندی کے کاغذات ملنے پر 24 نومبر کو گرفتار کیا گیا (نیو کیسل کاؤنٹی پولیس)

امریکی ریاست ڈیلاویئر کی پولیس نے ایک پاکستانی طالب علم کو گذشتہ ماہ کے آخری ہفتے میں اسلحے، گولہ بارود اور بلٹ پروف جیکٹس کے ساتھ گرفتار کیا، جن سے مبینہ طور پر ایک یونیورسٹی کیمپس میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کر کے ’سب کو مارنے‘ اور ’شہادت‘ حاصل کرنے کے منصوبوں کی وضاحت کرنے والا منشور بھی برآمد ہوا۔  

امریکی اخبار نیو یارک پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ گرفتار کیے گئے نوجوان کی شناخت 25 سالہ لقمان خان کے طور ہوئی ہے، جو یونیورسٹی آف ڈیلاویئر کے طالب علم ہیں۔ 

اخبار نے لکھا کہ انہیں 24 نومبر کو آدھی رات سے پہلے اس وقت گرفتار کیا گیا، جب وہ گھنٹوں ایک پارک میں کھڑے اپنے منی ٹرک میں کئی گھنٹوں تک موجود رہے۔

استغاثہ کے مطابق لقمان کی بعض مبینہ مشکوک حرکتوں کی وجہ سے ان کی گاڑی کی تلاشی لینے کا فیصلہ کیا گیا، جس میں سے انہیں ’وہ کچھ ملا جو خطرناک تھا۔‘ 

استغاثہ نے بتایا کہ لقمان خان کے ٹرک میں سے ایک گلوک پستول، گولیوں کے 27 میگزین اور بلٹ پروف جیکٹس ملیں۔ 

’پستول کو ایک کِٹ میں لگایا گیا تھا جس سے وہ ایک نیم خودکار رائفل میں تبدیل ہو گیا تھا۔‘  

استغاثہ نے مزید بتایا کہ پولیس کو لقمان کے ٹرک میں سے ہاتھ سے لکھے ہوئے نوٹس سے بھری ایک نوٹ بک بھی ملی، جس میں اس کے سابقہ ​سکول کیمپس پولیس کو گولی مارنے کے لیے ان ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی سازش کی تفصیل دی گئی تھی، جس میں اس کے ہیڈ کوارٹر کا تیار نقشہ اور اس پر داخلی اور خارجی راستوں کے ساتھ نشانات لگائے گئے تھے۔  

ٹی وی چینل اے بی سی سکس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ لقمان خان سے ملنے والی نوٹ بک میں ’سب کو مار ڈالو‘ اور ’شہادت‘ جیسے جملوں کے علاوہ پلان کی گئی شوٹنگ کے بعد گرفتاری سے بچنے کے طریقے کی تفصیل بھی درج تھی۔

پولیس نے کہا کہ یہ سب ’حملے کے پہلے سے طے شدہ منصوبے‘ اور واضح ’جنگی تکنیک‘ تھی۔

نیویارک پوسٹ کے مطابق مبینہ حملے کے پیچھے مکمل محرکات ابھی تک واضح نہیں ہیں، لیکن لقمان خان نے مبینہ طور پر گرفتاری کے بعد پولیس کو بتایا کہ شہید بننا ’آپ کے لیے سب سے بڑا کام ہے۔‘

ایک کیمپس پولیس افسر کا نام بھی منصوبوں میں تھا، حالانکہ یہ واضح نہیں ہے کہ کیوں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیو کیسل کاؤنٹی پولیس نے دی نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والا لقمان خان ’جوانی‘ سے ہی امریکہ میں مقیم ہے اور ایک امریکی شہری ہے۔

اخبار نے لکھا کہ گرفتاری کے بعد ایف بی آئی نے لقمان خان کے ویلیمنگٹن میں واقع گھر پر چھاپہ مارا اور پتہ چلا کہ ان کے ٹرک میں موجود اسلحہ صرف آغاز تھا۔

ریڈ ڈاٹ سکوپ سے لیس ایک اے آر طرز کی رائفل اور ایک دوسری گلوک پستول بھی گھر سے ملی۔ 

رپورٹ کے مطابق: ’یہ ایک غیر قانونی ڈیوائس سے لیس تھی جس نے اسے مکمل طور پر خودکار مشین گن میں تبدیل کر دیا، جو فی منٹ 1200 گولیاں مارنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔‘

پولیس کے مطابق لقمان کے گھر سے گولیوں کے مزید 11 میگزینز اور ایک بلٹ پروف جیکٹ بھی ملی۔

لقمان خان کے قبضے سے ملنے والے ہتھیاروں میں سے کوئی بھی رجسٹرڈ نہیں تھا۔

پڑوسیوں نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ لقمان خان ماضی میں دوستانہ تھا، لیکن حالیہ مہینوں میں عجیب طور پر ’خشک مزاج‘ ہو گیا تھا۔ سپاٹ لائٹ ڈیلاویئر نے رپورٹ کیا کہ گرفتاری سے قبل اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا۔

لقمان خان گرفتار ہیں اور ان پر اب تک صرف ایک مشین گن رکھنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

پولیس نے کہا: ’خوش قسمتی سے ایک تباہی ٹل گئی۔‘

نیو کیسل پولیس ماسٹر رچرڈ چیمبرز نے کہ ’وہ محض اتفاق سے کینبی پارک ویسٹ گئے اور جب انہوں نے گاڑی دیکھی، اس شخص سے رابطہ کیا تو بجائے اس کے کہ اس شخص کو پارک سے باہر نکال دیا جاتا، ہم نے پولیس کی طرح کا کام کیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا