اسلام آباد ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے والا برٹش پاکستانی گرفتار: حکام

ایس ایس پی ٹریفک حمزہ ہمایوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’تشدد میں ملوث نوجوان پاکستانی نژاد برطانوی شہری ہے، جسے حراست میں لے کر تشدد، اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمے کا اندراج کیا گیا ہے۔‘

جمعے کو سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ مرکز میں ایک سیاہ گاڑی میں سوار نوجوان نے روکے جانے پر ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا (ویڈیو سکرین گریب/عثمان نصیر فیس بک پیج)

اسلام آباد پولیس کے حکام نے ہفتے کو بتایا ہے کہ گذشتہ شب شہر کے سیکٹر آئی ایٹ کے مرکز میں ٹریفک پولیس کے اہلکاروں پر تشدد کرنے والے برٹش پاکستانی نوجوان کو گرفتار کر کے انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

جمعے کی شب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آئی ایٹ مرکز میں ایک سیاہ گاڑی میں سوار نوجوان نے روکے جانے پر ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا اور ان پر گاڑی چڑھانے کی کوشش بھی کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عینی شاہدین کے مطابق ملزم نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کو گالیاں دیں، دھمکیاں دیں اور ایک اہلکار کو تھپڑ بھی رسید کیا۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ٹریفک حمزہ ہمایوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’تشدد میں ملوث نوجوان پاکستانی نژاد برطانوی شہری ہے، جسے حراست میں لے کر تشدد، اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمے کا اندراج کیا گیا ہے۔‘

انہوں نے ملزم کی گرفتاری کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’ملزم عاقب نعیم کی گاڑی کے نمبر سے انہیں ٹریس کیا گیا، ان کی دو تین لوکیشنز سامنے آئی تھیں۔ بالآخر رات ڈھائی بجے پاکستان ٹاؤن سے ملزم کو ایک فلیٹ سے حراست میں لیا گیا اور گاڑی سمیت گرفتار کرکے تھانے منتقل کر دیا گیا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’چونکہ ملزم نے گاڑی میں اسلحہ بھی رکھا تھا اور ایک موقعے پر پولیس اہلکاروں پر پستول بھی تانی تو انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہوں گی۔‘

گرفتاری کے بعد اب ملزم کو مجسٹریٹ کی عدالت پیش کر کے جسمانی ریمانڈ لیا جائے گا۔

ایس ایس پی حمزہ ہمایوں کا کہنا تھا کہ ’اہلکاروں کے ساتھ پرتشدد رویوں کی بالکل اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہ ناقابل برداشت ہے۔ قانون کا احترام سب کو کرنا ہے اور پولیس نے قانون کی عمل داری کروانی ہے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر عوام کا بھی شکریہ ادا کیا۔

پولیس سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق ملزم نے ایک سال قبل پی ڈبلیو ڈی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک صحافی کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس پر ان کے خلاف تھانہ لوہی بھیر میں مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست بھی جمع کروائی گئی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان