انڈیا میں ایک تین سالہ بچے نے شطرنج کی تاریخ میں سب سے کم عمر کھلاڑی بن کر انٹرنیشنل شطرنج فیڈریشن سے باضابطہ رینکنگ حاصل کر لی ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر سے تعلق رکھنے والے سروگیہ سنگھ کشواہا نے محض تین سال، سات ماہ اور 20 دن کی عمر میں انٹرنیشنل شطرنج فیڈریشن کی ریٹنگ حاصل کی۔ یوں انہوں نے کولکتہ کے انیش سرکار کا پچھلا ریکارڈ تقریباً ایک ماہ کے فرق سے توڑ دیا، جو گذشتہ نومبر میں قائم ہوا تھا۔
رینکنگ حاصل کرنے کے لیے کھلاڑی کو فیڈریشن کے منظور شدہ ٹورنامنٹس میں پانچ ریٹڈ کھلاڑیوں کے خلاف کھیلنا ہوتا ہے اور کم از کم ایک میچ ڈرا یا جیتنا ضروری ہوتا ہے، جو سروگیہ سنگھ کشواہا نے مدھیہ پردیش اور انڈیا کے مختلف حصوں میں ہونے والے مقابلوں میں تین بار کیا۔
نرسری میں زیرِ تعلیم ہونے کے باوجود اس ننھے بچے کی ریپڈ ریٹنگ 1,572 ہے، جو بہت سے بالغ کھلاڑیوں سے بہتر ہے۔ بنیادی ریٹنگ 1,400 ہوتی ہے (اس سے کم ہونے پر کھلاڑی ’اَن ریٹڈ‘ سمجھا جاتا ہے)۔ دنیائے شطرنج کے لیجنڈ نمبر ون میگنس کارلسن، جنہوں نے پانچ سال کی عمر میں کھیل شروع کیا، اس وقت ریپڈ شطرنج میں 2,824 کی بلند ریٹنگ رکھتے ہیں۔
سروگیہ سنگھ کشواہا کے والد سدھارتھ سنگھ نے انڈین نیوز چینل ’ای ٹی وی بھارت‘ کو بتایا: ’ہمارے لیے یہ بےحد فخر کی بات ہے کہ ہمارا بیٹا دنیا کا سب سے کم عمر شطرنج کھلاڑی بن گیا ہے جس نے کر انٹرنیشنل شطرنج فیڈریشن رینکنگ حاصل کی۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ گرینڈ ماسٹر بنے۔‘
2022 میں پیدا ہونے والے سروگیہ سنگھ کشواہا نے پہلی بار پچھلے سال ڈھائی سال کی عمر میں شطرنج اٹھائی۔ وہ بورڈ کے دوسری جانب تک پہنچنے کے لیے یا تو کرسی پر کھڑے ہوتے ہیں یا تین کرسیاں ایک ساتھ رکھ کر ان پر بیٹھتے ہیں۔
وہ روزانہ چار سے پانچ گھنٹے مشق کرتے ہیں، جن میں سے ایک گھنٹہ ٹریننگ سینٹر میں گزرتا ہے جبکہ باقی وقت آن لائن گیمز کھیلنے اور تدریسی ویڈیوز کے ذریعے چالیں سیکھنے میں صرف ہوتا ہے۔
ان کے والد نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا: ’ہم نے اسے گذشتہ سال شطرنج کی طرف لگایا کیونکہ ہم نے محسوس کیا کہ اس کا ذہن سفنج کی طرح ہے، جو ہر چیز بہت تیزی سے سیکھ لیتا ہے۔ ایک ہفتے میں ہی وہ تمام مہروں کے نام درست بتا دیتا تھا۔
’وہ کھیل سے بہت محبت کرتا ہے۔ اگر آپ اسے رات کو بھی اٹھا کر کہیں کہ چلو کھیلیں، تو وہ بغیر رکے گھنٹوں کھیل لے گا۔ لیکن جو چیز اسے اپنی عمر کے بچوں سے مختلف بناتی ہے وہ ہے اس کا صبر کہ وہ بورڈ کے سامنے بیٹھا رہتا ہے اور بے چین نہیں ہوتا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سروگیہ سنگھ کشواہا کے ایک کوچ بھی ہیں نتن چورسیا۔ ابتدا میں جب کوچ سختی کرتے تھے تو بچہ رونے لگتا تھا، مگر بعد میں چورسیا نے تربیت کا نیا طریقہ اختیار کیا، وہ ہر درست چال پر اسے ٹافی یا چپس کا پیکٹ دے دیتے۔
چورسیا نے بتایا:’جب اس کے والدین اسے پچھلے سال میرے پاس لائے تو وہ بالکل عام سا بچہ لگتا تھا، لیکن جلد ہی اس کی کھیلنے کی صلاحیت نمایاں ہونے لگی۔
’آپ اس سے کچھ بھی پوچھیں، وہ فوراً جواب دیتا ہے۔ وہ بڑے بچوں کے مقابلے میں بھی بورڈ پر اپنی جگہ بنائے رکھتا ہے۔ اس کے کھیل میں ہمت صاف نظر آتی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا: ’ہم جلد ہی ایسے کوچز تلاش کریں گے جو اسے گرینڈ ماسٹر بنانے کی تیاری کر سکیں۔ شاید اسے آن لائن کوچنگ بھی دلائیں۔‘
انڈیا شطرنج کا نیا مرکز بنتا جا رہا ہے، جہاں موجودہ عالمی چیمپیئن گوکیش دومّراجو اور پانچ بار کے ورلڈ کپ فاتح وشواناتھن آنند بھی موجود ہیں۔
© The Independent