پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن (او پی سی) نے مال روڈ پر ایک سہولت سینٹر قائم کیا ہے جس میں بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے متعلقہ محکموں کے کاؤنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔
اس محکمے کا دعویٰ ہے کہ یہاں جائیدادوں کے قبضے، شناختی کارڈ بنوانے، لین دین کے تنازعات اور پاسپورٹ بنوانے سمیت ہر قسم کے مسائل دنیا بھر سے آن لائن درخواست درج کر کے حل کروائے جاسکتے ہیں۔
وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ سمیت مختلف متعلقہ محکموں کے اعداد وشمار کے مطابق 90 لاکھ سے ایک کروڑ تک پاکستانی شہری دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم ہیں۔
بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوور سیز ایمپلائمنٹ (بی ای او ای) کے ریکارڈ میں بتایا گیا ہے 1971 سے اب تک کم و بیش ایک کروڑ آٹھ لاکھ پاکستانیوں نے غیر ملکی ملازمتوں کے لیے رجسٹریشن کروائی ہے۔
اقوام متحدہ کے تخمینے کے مطابق 2025 تک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تعداد ایک کروڑ تک پہنچ چکی ہے جن میں سے سب سے زیادہ تعداد خلیجی ممالک میں آباد ہیں، جو 47 لاکھ پاکستانی بنتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ نے حال ہی میں میڈیا پر بیان دیا کہ اس سال یعنی 2025 میں ترسیلات زر 35 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، جو معاشی استحکام کی علامت ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں میں سب سے زیادہ تعداد پنجاب کی ہے۔ ان اوور سیز پاکستانیوں کے یہاں بہت سے مسائل ریکارڈ کیے گئے جن میں سب سے عام جائیداد کے تنازعے اور زمینوں پر قبضوں کے بارے میں ہیں۔
اوورسیز پاکستانیز کمیشن کی کمشنر سمن رائے نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا: ’پاکستان ان چند ممالک میں شامل جہاں سے ایک کروڑ لوگ دوسرے ممالک میں مقیم ہیں۔ وہ یہاں بڑا ترسیلات زر بھجوانے کا ذریعہ اور ملک کی پہچان ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ تعداد کا تعلق پنجاب سے ہے اور ان کے مسائل بھی زیادہ ہیں۔
’لہذا پنجاب اوورسیز کمیشن میں ہر وقت ان کی مدد کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس روزانہ بہت سی شکایات موصول ہوتی ہیں۔ دنیا میں کہیں سے بھی آن لائن درخواست دی جا سکتی ہے۔ جیسے ہی ہمیں درخواست ملتی ہے ہم اس پر فوری عمل کرتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے دہائیوں بعد قانون سازی کی گئی ہے اور جلد فیصلوں کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی گئی ہیں۔ سب سے اہم ہم نے سہولت سینٹر قائم کردیا گیا جہاں ایک چھت کے نیچے تمام متعلقہ محکموں کے کاؤنٹرز موجود ہیں، جہاں ہمیں سینکڑوں درخواستیں روزانہ موصول ہوتی ہیں۔‘
ای پی سی سینٹر میں اپنا مسئلہ حل کروانے کے لیے آئے برطانیہ میں مقیم پاکستانی احسان سعید نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کا جائیداد کی خریداری کا تنازع چل رہا ہے۔ ’زمین خریدنے کے لیے یہاں ایک بندے کو 50 لاکھ روپے ایڈوانس دیا لیکن اب وہ نہ زمین دے رہا ہے، نہ پیسے واپس کر رہا ہے۔ میں یہاں اس امید سے آیا ہوں کہ مجھے جلد انصاف فراہم کیا جائے گا۔‘
سہولت سینٹر او پی سی کے انچارج ابو زر نے بتایا کہ ’اس سہولت سینٹر میں تمام متعلقہ محکموں کے کاؤنٹرز موجود ہیں۔ اوورسیز پاکستانی یہاں اپنی جائیدادوں کے مسائل، دستاویزات بنوانے، پاسپورٹ یا شناختی کارڈ بنوانے یا ان کی تجدید کروانے آ سکتے ہیں۔ یہاں ایک چھت کے نیچے تمام سہولیات موجود ہیں انہیں مختلف دفتروں کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ مال روڈ پر سینٹر قائم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ یہاں آسانی سے لوگ پہنچ سکتے ہیں اور اپنے مسائل حل کروا سکتے ہیں۔
سمن رائے کے بقول: ’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو چاہیے کہ جائیداد خریدینے یا سرمایہ کاری کرنے سے پہلے چھان بین ضرور کر لیا کریں اور اس حوالے سے سہولت بھی ہم انہیں جلد فراہم کر رہے ہیں۔‘