برطانیہ میں کنٹینر سے 39 لاشیں برآمد: ایک شخص گرفتار

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گاڑی ہفتے کے روز بلغاریہ سے برطانیہ میں داخل ہوئی تھی۔ ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

تحقیقات کے مطابق یہ گاڑی بلغاریہ سے 19 اکتوبر کو ہفتے والے دن ہولی ہیڈ کے راستے داخل ہوئی ہے۔ (دی انڈپینڈنٹ)

برطانیہ کی کاؤنٹی ایسکس  میں ایک کنٹینر سے 39 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی میں لدے اس کنٹینر سے 38 بالغوں اور ایک نو عمر کی یہ لاشیں تھروک کے صنعتی علاقے سے ملی ہیں۔

پولیس کے مطابق یہ گاڑی بلغاریہ سے ہولی ہیڈ کے راستے ہفتے کو برطانیہ میں داخل ہوئی تھی۔ شمالی آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک 25 سالہ شخص کو قتل کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس کے چیف سپرٹینڈنٹ اینڈریو میرینر نے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ ایک افسوس ناک واقع ہے اور بڑی تعداد میں لوگ اپنی جان سے گئے۔ ہم حقائق جاننے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں۔ ہم متاثرین کی شناخت جاننے کی کوشش بھی کر رہے ہیں لیکن اس کام میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔ تحقیقات کے مطابق یہ گاڑی بلغاریہ سے 19 اکتوبر کو ہفتے والے دن ہولی ہیڈ کے راستے داخل ہوئی ہے۔ ہم دیگر ایجنسیوں کے ساتھ اس کی تفتیش کر رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’گاڑی کے ڈرائیور کو اس واقعے سے تعلق کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ اس وقت پولیس کی حراست میں ہیں جب کہ ہماری تفتیش کا عمل جاری ہے۔ ہمیں احساس ہے کہ علاقے کی ناکہ بندی مقامی کاروبار کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ اسے جتنا جلدی ہو سکے ختم کیا جائے۔ تھروک کونسل کے ساتھ ہماری تفتیش کے مقامی سطح پر ہونے والے اثرات کو کم سے کم رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

طبی عملے کی جانب سے پولیس کو رات 1 بج کے چالیس منٹ پر کال کی گئی تھی۔

دی انڈپینڈنٹ نے لندن میں واقع بلغاریہ کے سفارت خانے سے اس سلسلے میں موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

صنعتی علاقے کو فی الحال بند کر دیا گیا ہے۔ ایک عینی شاہد جو چار بجے کے بعد اس علاقے کے قریب سے گزریں ان کا کہنا تھا ’آپ وہاں صرف نیلی بتیاں ہی دیکھ سکتے ہیں۔ میں جانتی تھی کہ یہاں کچھ سنجیدہ معاملہ چل رہا ہے کیوں کہ وہاں پولیس اور ایمبولینس گاڑیاں موجود تھیں لیکن پولیس نے سڑک کے پار تک گاڑیاں کھڑی کر رکھی تھیں تاکہ آپ کچھ دیکھ نہ سکیں۔‘

ہولیج روڈ ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق : ’یہ حادثہ پناہ گزین گروہوں کی کنٹینرز میں سمگلنگ کے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔‘

برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں ایسکس میں ہونے والے اس دل خراش واقعے سے افسردہ ہوں۔ میں اس حوالے سے تمام پیش رفت سے آگاہ ہوں۔ ہوم آفس ایسکس پولیس کے ساتھ مل کر اس واقعے کی تفتیش کرے گا۔ میری دعائیں اس واقعے کے متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہیں۔‘

ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل کا کہنا ہےکہ ’ ایسیکس پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے، انہیں تفتیش کرنے کے لیے مزید وقت دینا چاہیے۔‘

تھروک کے علاقے سے ممبر پارلیمنٹ جیکی ڈوئل پرائس کا کہنا ہے کہ یہ ایک تکلیف دہ واقعہ ہے۔ انسانوں کی سمگلنگ ایک کریہہ اور خطرناک کاروبار ہے۔

اس رپورٹ میں پریس ایسوسی ایشن کی معاونت شامل ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ