بھارت: تین دن سے کنوئیں میں پھنسے بچے کو بچانے کی آخری کوششیں

بچے کی حالت خراب ہو چکی ہے لیکن خیال ہے کہ وہ ابھی زندہ ہے، کنوئیں میں مسلسل آکسیجن پمپ کی جا رہی ہے: حکام۔

سجیت ولسن تنگ و تاریک کنوئیں میں   پھنسا ہوا نظر آ رہا ہے(سکرین گریب/بھارتی میڈیا)

بھارت میں تنگ اور گہرے کنوئیں میں گرنے والے دو سالہ بچے کی جان بچانے کے لیے بڑا امدادی آپریشن کیا جا رہا ہے۔ یہ کنواں بھارتی ریاست تامل ناڈو کے ایک گاؤں میں واقع ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ بچے کو بچانے کی کوششیں پیر کو دوپہر کے بعد حتمی مرحلے میں داخل ہوئیں۔ سجیت ولسن نامی بچہ جمعے کی شام پانچ بجے لاپتہ ہوا تھا۔ اس کی گمشدگی کے تقریباً 65 گھنٹے کے بعد امدادی کارروائی شروع کی گئی۔

سجیت اپنے گھر کے قریب کھیلتے ہوئے ایسے کنوئیں میں گرا جسے لاوارث چھوڑ دیا گیا تھا۔ بھارتی دیہات میں اس طرح کے کنوؤں سے خطرہ لاحق ہونا عام سی بات ہے، حالانکہ انہیں کھلا چھوڑنے والے افراد کو سخت سزا کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔

کنوئیں میں گرنے کے بعد سجیت ابتدا میں صرف 10 میٹر(32 فٹ)کی گہرائی تک گیا لیکن اس کے بعد پھسلتا ہوا 30 میٹر(100 فٹ)نیچے چلا گیا۔ کنوئیں کے بارے میں خیال ہے کہ وہ کل 180 میٹر گہرا ہے۔

حکام نے کیمرا کنوئیں میں لٹکایا جس نے سجیت کے سانس لینے کے عمل کو ریکارڈ کیا۔ حکام نے پیر کو کہا کہ بچے کی حالت خراب ہو چکی ہے لیکن خیال ہے کہ وہ ابھی زندہ ہے۔ کنوئیں میں مسلسل آکسیجن پمپ کی جا رہی ہے۔

زمین کھودنے کے لیے انڈین آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن(او این جی سی)سے بھاری مشینری مانگی گئی، جس کی مدد سے کنوئیں کے قریب تین میٹر چوڑا متوازی سوراخ بنانا شروع کر دیا گیا ہے۔

پہلی مرتبہ کھدائی کے دوران ڈرل ایک چٹان سے جا ٹکرائی جس کے بعد کھدائی ترک کر دی گئی۔ امدادی کارکنوں کو امید ہے کہ 33 میٹر(110)تک کھدائی کر لی جائے گی، جس کے بعد ایک کارکن کو بچے تک پہنچنے کے لیے نیچے اتارا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے پہلے بچے کو رسے کی مدد سے اوپر لانے کی کوششیں ناکام ہو گئی تھیں۔

مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ بچے کی ماں نے امدادی کارکنوں کو کپڑے کا تھیلا سی کر دیا تاکہ اسے سجیت کو کنوئیں سے نکالنے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔

سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے شیئر کی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ماں کنوئیں کے دھانے پراونچی آواز میں بچے کو نہ رونے کے لیے کہہ رہی ہیں۔

سجیت کو بچانے کے لیے جاری امدادی کارروائیوں نے پورے ملک کو گرفت میں لے رکھا ہے جبکہ ملک میں طویل ویک اینڈ پر دیوالی کی تقریبات جاری ہیں۔ بہت سے لوگوں نے متاثرہ خاندان کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

کانگریس کی سیاست دان سومیا ریڈی نے ٹوئٹر پر لکھا: ’ایک ایسے موقعے پر جب ہم سے اکثر لوگ دیوالی منا رہے ہیں، دو سالہ بچہ تین دن سے پانی اور خوراک کے بغیر ایک سو فٹ کی گہرائی میں موجود ہے۔ سجیت کے لیے دعا کی جائے۔‘

تامل اداکار ہریش کلیان نے ٹوئٹر پر اپنے مداحوں کو دیوالی کی مبارک باد دی اور لکھا ’آپ اس موقعے پر محفوظ رہیں۔ ہمیں ایک منٹ نکال کر سجیت کے لیے دعا کرنی چاہیے۔‘

نامور سابق اداکار اور سیاست دان راماناتھن سرتھکمارنے لکھا ’پوری ریاست سجیت کے بچ جانے کے لیے دعا گو ہے۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا