بھارت میں ’اسامہ بن لادن‘ کا حملہ، پانچ ہلاک

بھارت کے ایک دیہات میں اسامہ بن لادن نامی ہاتھی نے پانچ افراد مار ڈالے۔ القاعدہ رہنما کے نام والے اس بپھرے ہاتھی نے رواں ہفتے بھارت کی شمالی ریاست آسام کے گاؤں بولتار میں حملہ کیا تھا۔

محمکہ جنگلات کے حکام کی جانب سے علاقے میں ہاتھی کو پکڑنے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش جاری ہے (محکمہ جنگلات آسام)

بھارت کے ایک گاؤں میں اسامہ بن لادن نامی ہاتھی نے پانچ افراد مار ڈالے۔ القاعدہ رہنما کے نام والے اس بپھرے ہاتھی نے رواں ہفتے بھارت کی شمالی ریاست آسام کے گاؤں بولتار میں حملہ کیا تھا۔

ایک مقامی شخص راجن رابنھا نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ’صرف یہی نہیں بلکہ ماضی میں بھی ’بن لادن‘ نے ہمارے دیہاتوں پر حملے کیے اور لوگوں کو قتل کرنے کے علاوہ چاول کے کھیت بھی برباد کر دیے۔‘

محمکہ جنگلات کے حکام کی جانب سے علاقے میں ہاتھی کو پکڑنے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش جاری ہے۔

اسامہ بن لادن کی تلاش کے لیے ڈرونز اور محفوظ فاصلے سے پالتو ہاتھیوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ آسام کے وزیر جنگلات کا کہنا ہے کہ ماہرین جنگلی حیات پر مشتمل کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ اس ہاتھی کے ساتھ کیا کرنا چاہیے۔

پریمل شکلا بیدیا کا کہنا ہے کہ ’ہم نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا کہ اس جانور سے کیسے نمٹنا ہے۔ یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ ہم اسے بے ہوش کر کے جنگل کے اس حصے تک لے جائیں جہاں انسانی آبادی موجود نہ ہو۔‘

شکلا بیدیا کا مزید کہنا تھا کہ ہاتھی کے ساتھ ساتھ لوگوں کی حفاظت بھی مدنظر رکھی جائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیوز ویب سائٹ نارتھ ایسٹ ناؤ کے مطابق منگل کو بن لادن کو کنٹکا کےعلاقے میں دیکھا گیا تھا۔

محکمہ جنگلات کے افسر نے ویب سائٹ کو بتایا کہ ’ہم نے بن لادن کو درختوں کے ایک جھنڈ میں ڈھونڈ لیا تھا جو منگل کی جائے حادثہ سے 15 کلومیٹر دور ہے۔ ہم اس کو ایک یا دو بار دیکھ سکے جس کے بعد وہ جنگل میں چلا گیا۔ فی الحال یہ ہاتھی اس علاقے میں موجود ہاتھیوں کے ریوڑ کے قریب پناہ لیے ہوئے ہے۔‘

محکمہ جنگلات کی تین ٹیمیں بن لادن کو بے ہوش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی قاتل ہاتھی کو نائن الیون کے ماسٹر مائنڈ القاعدہ رہنما کا نام دیا گیا ہو۔

گذشتہ چھ سال کے دوران ایک بغیر دانت والے ہاتھی نے آسام میں 70 افراد قتل کر ڈالے تھے۔ اس ہاتھی کی لاش گذشتہ ماہ ایک دیہات کے قریب سے ملی تھی جس کو مشتعل دیہاتیوں نے بجلی کے جھٹکے دے کر مار ڈالا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا