اپوزیشن کا شدید احتجاج: قومی اسمبلی میں اوپر تلے 11 بل پاس

ایوان میں پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نوید قمراور شازیہ مری کھڑے ہو گئے انہوں نے تمام دستاویز سپیکر ڈائس کے سامنے پھینک دیے اور کہا کہ ’یہ کیسی کارروائی چل رہی ہے؟ ہر بل پاس کرنے میں ڈپٹی سپیکر قاسم سوری اتنی عجلت کا مظاہرہ کیوں کر رہے ہیں؟‘

اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود حکومت قومی اسمبلی سے گیارہ بلز کی منظوری لینے میں کامیاب ہوگئی۔ قومی اسمبلی نے نو آرڈیننس کی بل کی شکل میں منظوری دی۔ منظور ہونے والے بلز میں صدر مملکت کی جانب سے حالیہ جاری کردہ سات آرڈیننس بھی شامل ہیں۔(اے ایف پی)

جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے پہلے سیشن کے دوران ایوان میں رش نہ ہونے کے برابر تھا جس کا فائدہ حکومت نے اُٹھایا اور ایک کے بعد ایک کر کے 11 آرڈیننس اور بلز منظور کر دیے۔ نامہ نگار مونا خان کے مطابق آج موجودہ اسمبلی میں ریکارڈ قانون سازی ہوئی ہے جس کے دوران اپوزیشن کو بات کرنے کا موقع بھی نہیں دیا گیا اور نہ اُن کی جانب سے اعتراضات کو ملخوظ خاطر رکھا گیا۔

جمعرات کے روز ایوان میں مجموعی طور پر 15 بل پیش کیے گئے جن میں سے 11 کی منظوری دی گئی، 9 آرڈیننسز کو بھی بل کا حصہ بنایا گیا جن میں سے 7 حالیہ جاری ہونے والے 3 آرڈیننس میں 120 دن کی توسیع دی گئی۔

قومی اسمبلی نے جمعرات کو جائیداد میں خواتین کے ملکیتی حقوق کے تخفظ کے لیے بھی آرڈیننس پاس کیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں ہوا۔ اس آرڈیننس کے مطابق جائیداد میں خواتین کے ملکیتی حقوق کی ضمانت دے دی گئی ہے تاکہ وہ خاندانی دھوکہ دہی، فراڈ، جعلسازی کے ذریعے بلیک میل نہ ہو سکیں۔ اس کا اطلاق صرف دارالحکومت میں ہو گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خواتین کو اب عدالتی چکر نہیں لگانے پڑیں گے بلکہ وفاقی محتسب کے نوٹس میں معاملہ لایا جائے گا اور محتسب خواتین کے ملکیتی حقوق کا تخفظ یقینی بنائے گا۔ انتہائی عجلت میں ہونے والی اس قانون سازی پر پیپلزپارٹی کے اراکین نے احتجاج کیا۔ ایوان میں پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نوید قمراور شازیہ مری کھڑے ہو گئے انہوں نے تمام دستاویز سپیکر ڈائس کے سامنے پھینک دئیے اور کہا کہ ’یہ کیسی کاروائی چل رہی ہے؟ ہر بل پاس کرنے میں ڈپٹی سپیکر قاسم سوری اتنی عجلت کا مظاہرہ کیوں کر رہے ہیں؟‘ ن لیگ کے خواجہ آصف نے بھی ایوان میں ڈپٹی سپیکر کے ڈائس کے سامنے ووٹ چور کے نعرے لگائے۔ منظور کردہ 11 بلوں میں نو آرڈیننسز تھے جن کو بلوں کی صورت میں منظور کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی میں پاکستان میڈیکل ڈینٹل کارپوریشن کو تحلیل کرنے کا آرڈیننس بھی منظور کر لیا گیا۔ اس کے علاوہ مخبر کو تحفظ دینے کا بل بھی منظور ہو گیا۔ اس بل کے مطابق کرپشن کی نشاندہی کرنے والے مخبر کے خلاف انضباطی کارروائی نہیں ہوگی۔

منظور ہونے والے بلوں میں قومی احتساب آرڈیننس ترمیمی بل بھی شامل ہے جسےکثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ اس بل کے تحت پانچ کروڑ سے زائد کرپشن کیسز کے ملزمان کو جیل میں سی کلاس میں رکھا جائے گا۔ تحریک انصاف کے علی محمد خان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل 2019 قومی اسمبلی میں پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا۔ جب کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز اتھارٹی ،انسداد دہشت گردی ایکٹ میں ترمیم اور تعزیرات پاکستان میں ترمیم سے متعلق آرڈیننس کو ایک سو بیس دن کی توسیع دی گئی۔ 

اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود حکومت قومی اسمبلی سے گیارہ بلز کی منظوری لینے میں کامیاب ہوگئی۔ قومی اسمبلی نے نو آرڈیننس کی بل کی شکل میں منظوری دی۔ منظور ہونے والے بلز میں صدر مملکت کی جانب سے حالیہ جاری کردہ سات آرڈیننس بھی شامل ہیں۔

وزیراعظم عمران خان پارلیمنٹ میں اپنے چیمبر میں ہی موجود تھے لیکن ایوان میں تشریف نہیں لائے۔ تاہم وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں موجودہ دھرنے سمیت دیگر ملکی صورتحال پر تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت بھی کی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہلے وزیراعظم عمران خان کے آنے کی بھی اطلاعات تھیں لیکن ایوان میں تعداد نہایت کم ہونے کے باعث وزیراعظم ایوان میں تشریف نہیں لائے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان