دی انڈپینڈنٹ برطانیہ کا سب سے بڑا ڈیجیٹل برانڈ بن گیا

ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ دی انڈپینڈنٹ پر برطانیہ بھر سے ماہانہ یونیک یوزرز کی تعداد گارجین ڈاٹ کام سے زیادہ رہی۔

دی انڈپینڈنٹ کے مدیرکرسچن بروٹن (درمیان میں) ’فائنل سے‘ نامی مہم میں دس لاکھ سے زائد دستخطوں پر مشتمل ایک پٹیشن ڈاؤننگ سٹریٹ میں جمع کرانے جا رہے ہیں (لوسی ینگ/دی انڈپینڈنٹ)

دی انڈپینڈنٹ دو کروڑ 45 لاکھ قارئین کے ساتھ برطانیہ کا سب بڑا کوالٹی ڈیجیٹل برانڈ بن گیا ۔

صحافت کی صنعت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق قارئین کی یہ تعداد نومبر میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، جس کے بعد دی انڈپینڈنٹ نے برطانیہ کے سب سے بڑے میڈیا گروپ گارجین کو پیچھے چھوڑ دیا۔

آزاد تجزیہ کار کمپنی ’کام سکور‘ کے جاری کردہ ماہانہ ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ دی انڈپینڈنٹ پر برطانیہ بھر سے ماہانہ یونیک یوزرز کی تعداد گارجین ڈاٹ کام سے زیادہ رہی۔

بریگزٹ اور برطانیہ میں 12 دسمبر کے عام انتخابات میں لوگوں کی دلچسپی کے باعث دی انڈپینڈنٹ کی ویب سائٹ پر مجموعی ٹریفک کا ایک چوتھائی حصہ ان دو موضوعات کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں سے آیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نومبر میں اس نیوز ویب سائٹ نے خصوصی مضامین کا ایک سلسلہ بھی شروع کیا تھا، جس میں شریوبری ایںڈ ٹیلفورڈ ہسپتال ٹرسٹ میں پیش آنے والا زچگی سکینڈل بھی شامل تھا۔

 اس سکینڈل میں درجنوں ماؤں اور بچوں کی ہلاکتوں اور ان کو پہنچنے والے زخموں کو پہلی بار دنیا کے سامنے لایا گیا تھا۔

قارئین کے نومبر کے اعداد و شمار گذشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہیں۔

 یہ اضافہ ایک ایسے وقت دیکھنے میں آیا جب حال ہی میں جان پیٹن کو دی انڈپینڈنٹ کے ڈیجیٹل نیوز اینڈ میڈیا چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو کے کردار کے لیے زیک لیونارڈ کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔

اس موقعےپر دی انڈپینڈنٹ کے ایڈیٹر کرسچن بروٹن نے ایک بیان میں کہا: ’یہ کامیابی دی انڈپینڈنٹ کے متاثر کن، نڈر اور آزاد صحافیوں کے لیے ایک حیرت انگیز سنگ میل ہے اور برطانیہ میں ہمارے دو کروڑ 45 لاکھ قارئین کے اعتماد اور تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔‘

’ہمارے 2020 کے لیے بھی بلند ارادے ہیں اور ہم اس کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ مزید برآں ہم دی انڈپینڈنٹ کو عالمی سطح پر نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔‘

دی انڈپینڈنٹ کے پروپرائٹر کا ایک بیان میں کہنا تھا: ’مجھے خوشی ہے کہ یہ اعداد و شمار صحافت کے محاذ پر دی انڈپینڈنٹ کی کامیابیوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ اِنڈی برطانیہ اور دنیا میں ہونے والے واقعات کو بہتر انداز میں پیش کرنے کے ساتھ تیزرفتاری اور بریکنگ نیوز میں توازن برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ لندن، نیویارک اور پوری دنیا میں ہمارے تمام لکھاریوں نے اچھا کام کیا ہے، شاباش۔‘

جان پیٹن نے مزید کہا: ’دس سال قبل ایوجینی لبیدیوف نے ایک ناکام نیوز برانڈ کو بچانے کا عہد کیا تھا۔ برطانیہ میں دی انڈپینڈنٹ کی ویب سائٹ اب معیاری صحافت کی قیادت کر رہی ہے جو اس عہد کا نتیجہ ہے۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ