ایران سے کشیدگی: امریکی وزیر خارجہ کا جنرل باجوہ سے رابطہ

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد انہوں نے جنرل باجوہ سے امریکہ کی ’دفاعی کارروائی‘ پر تبادلہ خیال کیا۔

مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ  واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں اپنے مفادات کی حفاظت سے پیچھے نہیں ہٹے گا (اے ایف پی)

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت کے اقدامات سے خطے میں عدم استحکام ہو رہا ہے اور واشنگٹن خطے میں اپنے مفادات، شہریوں ، تنصیبات اور شراکت داروں کی حفاظت سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

 مائیک پومپیو نے جمعے کو ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد انہوں نے جنرل باجوہ سے  امریکہ کی ’دفاعی کارروائی‘ پر تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان فوج کی طرف سے جاری شدہ بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کی جانب سے فون کال موصول ہوئی۔

دوران گفتگو علاقائی صورت حال بشمول مشرق وسطی میں حالیہ کشیدگی اور ممکنہ اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بیان کے مطابق آرمی چیف نے تمام فریقین کے درمیان ہر درجہ تحمل اور تعمیری بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔

پومپیو نے امریکی چینل فوکس نیوز سے گفتگو میں کہا ’میں امید کرتا ہوں کہ ایرانی قیادت نے امریکی عزم کو دیکھ لیا ہو گا اور ان کا فیصلہ کشیدگی کم کرنے کا ہو گا۔‘

’اگر ایران کشیدگی کم نہیں کرتا تو صدر ٹرمپ اور پوری امریکی حکومت مناسب جواب دینے کے لیے تیار ہے۔‘

واشنگٹن میں موجود پاکستان اور افغانستان امور کے تجزیہ کار مائیکل کگلمین نے پومپیو کی ٹویٹ کے بعد لکھا کہ ’یہ دلچسپ ہے کہ پومپیو نے اتنی جلدی (جنرل باجوہ) کو فون کر لیا۔‘

انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اسلام آباد ایران مخالف کیمپ میں جانے کے لیے پورے طریقے سے تیار ہے؟ اگر ہے، تو اس سے پاکستان امریکہ تعلقات کو اس بڑے مسئلے سے بڑا فائدہ ملے گا۔ مائیکل کگلمین نے مزید کہا کہ وہ سننا چاہیں گے کہ جنرل باجوہ نے کیا بات کی۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اس سب سے پاکستان کے لیے ’بڑا رسک‘ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قبل ازیں پاکستانی دفتر خارجہ مشرق وسطی ٰمیں حالیہ واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کر چکا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ ریاستی سالمیت اور سرحدی خود مختاری کی پاسداری اقوام متحدہ کے چارٹر کا بنیادی حصہ ہے۔

دفتر خارجہ نے یک طرفہ کارروائی اور طاقت کے استعمال سے گریز کرنے پر زور دیتے ہوئے تمام فریقین کو سفارتی سطح پر مسائل حل کرنے کی ترغیب دی تھی۔

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ