مظفرآباد یونیورسٹی: ’لپ سٹک لگانا کب سے غلط عمل ہو گیا؟‘

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی مظفرآباد یونیورسٹی میں خواتین طلبہ کے لپ سٹک لگنے پر پہلے پابندی کا نوٹس جاری کیا اور بعد میں کہا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب ایسا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے۔

 ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈپارٹمنٹ میں طالبات کے لپ سٹک لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے(اے ایف پی)

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی مظفرآباد یونیورسٹی میں خواتین طلبہ کے لپ سٹک لگنے پر پہلے پابندی کا نوٹس جاری کیا اور بعد میں کہا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب ایسا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے۔

مظفر آباد یونیورسٹی میں گذشتہ ہفتے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈپارٹمنٹ میں طالبات کے لپ سٹک لگانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والی طالبات کو سو روپے جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔ 

تاہم یونیورسٹی رجسٹرار عائشہ سہیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ یہ نوٹیفیکیشن مظفر آباد یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے نہیں تھا اور نہ ہی وہ ایسی کسی پابندی کے حق میں ہیں۔

عائشہ سہیل نے بتایا کہ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی ٹیچر مسرت کاظمی نے یہ نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا اور اُن سے جب یونیورسٹی انتظامیہ نے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ کوئی غلط نوٹیفیکیشن نہیں ہے، لڑکیاں میک اپ کی جانب دھیان دیتی ہیں، تیار ہو کر آتی ہیں جس سے ماحول پر اثر پڑتا ہے۔‘

رجسٹرار عائشہ سہیل نے شعبہ ایجوکیشن کی ٹیچر کے بیانیے کی نفی کرتے ہوئے نوٹیفیکیشن معطل کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طالبات کے لپ سٹک لگانے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی اور نہ ہی لپ سٹک لگانا قاعدے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس حوالے انڈپینڈنٹ اردو نے مظفر آباد یونیورسٹی میں زیر تعلیم مختلف طالبات سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ پیر کے روز شعبہ ایجوکیشن میں طالبات احتجاج کے طور پر گہرے رنگ کی لپ سٹک لگا کر گئیں۔

شعبہ زووآلوجی کی رابعہ نامی طالبہ نے بتایا کہ ایسا نوٹیفیکیشن جامعہ کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے۔ یہ نوٹیفیکیشن صرف مزاح کے طور پر لیا جا رہا ہے اس لیے ایسے نوٹیفیکیشن کا معطل ہونا ہی بنتا ہے۔

شعبہ کیمسٹری کی طالبہ حرا نے بتایا کہ لپ سٹک لگانا کب سے غلط عمل ہو گیا؟ کسی بھی جامعہ کا ایسا قانون نہیں ہے کہ طالبات کو لپ سٹک لگانے سے روکا جائے۔ 

اتوار کی شب ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی طالبات نے ایک پمفلٹ جاری کرتے ہوئے سب کو آگاہ کیا تھا کہ سوموار کو احتجاج کے طور پہ ڈپارٹمنٹ میں لپ سٹک سٹال لگایا جائے گا۔ 

یونیورسٹی کے ہی طالبعلم محمد شاہد نے کہا کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی طالبات پر جو پابندی عائد کی گی ہے یہ پابندی کس قانون اور ضابطے کے تحت لگائی گئی ہے؟ کیا طالبات جرمانہ ادا کرنے کی پابند ہو سکتی ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر ایسا نوٹیفیکیشن پوری یونیورسٹی کے لیے ہوتا تو یونیورسٹی انتظامیہ کو ضابطے سکھانے کے لیے عدالت کا چکر ضرور لگواتا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس