بھارتی میرے جانے پر خوش ہیں تو یہ اعزاز ہے: میجر جنرل آصف غفور

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کے بعد فروری 2019 میں پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر تھے، مگر افواج پاکستان کی تیاری اور موثر جواب نے امن کا راستہ ہموار کیا۔

میجر جنرل آصف غفور کو 15 دسمبر 2016 کو ڈی جی آئی ایس پی آر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ (اے ایف پی)

پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افواج پاکستان ہمیشہ بھارت کو ’سرپرائز‘ کریں گے۔

پاکستان فوج کے موجودہ ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے جمعرات کو دفاعی امور کے صحافیوں سے ملاقات کی جہاں انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریدر مودی کے حالیہ بیان کا جواب دیا۔

میجر جنر آصف غفور نے کہا کہ بھارتی قیادت کہتی ہے کہ سات سے دس دن میں پاکستان کو ختم کر دیں گے۔ ’مگر پاکستان اور افواجِ پاکستان ہمیشہ آپ کو سرپرائز کریں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’بات صرف سات سے دس دِن کی نہیں، اس سے پہلے اور بعد کی بھی ہے۔ پہلے بھی کہا تھا جنگ شروع آپ کریں گے، ختم ہم کریں گے۔‘

یاد رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارت سات سے دس دنوں میں پاکستان کو ’دھول چٹانے‘ کا اہل ہو گیا ہے۔

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پلوامہ حملے کے بعد فروری 2019 میں پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر تھے، مگر افواج پاکستان کی تیاری اور موثر جواب نے امن کا راستہ ہموار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنرل قمر باجوہ کی اعلیٰ عسکری حکمت عملی نے جنوبی ایشیا کو بہت بڑی تباہی سے بچایا۔ ’پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں نے مل کر بہت سے دہشت گردی کے واقعات کو روکا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بھارتی حکومت اور ملٹری لیڈر شپ کے بیانات پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا: ’جنگ میں کسی کی ہار جیت نہیں ہوتی، انسانیت ہارتی ہے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیں گے۔‘

میجر جنرل آصف غفور نے صحافیوں کے ساتھ اس ملاقات کے حوالے سے کہا کہ یہ بطور ڈی جی آئی ایس پی آر اُن کی آخری ملاقات ہے۔ انہوں نے تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ صحافیوں سے بات چیت کی اور اپنے ان تین سالوں میں آنے والے اتار چڑھاؤ سے آگاہ بھی کیا۔

میجر جنرل آصف غفور نے 1988 میں پاکستان فوج میں کمیشن حاصل کیا تھا۔ انہیں 15 دسمبر 2016 کو ڈی جی آئی ایس پی آر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ وہ اب اوکاڑہ میں پاکستان فوج کی 40 ویں انفنٹری ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

انہوں نے کہا کہ باجوہ ڈاکٹرائن کے حوالے سے بہت باتیں کی گئی ہیں لیکن باجوہ ڈاکٹرائن کا مقصد ملکی سلامتی پر کوئی بھی سمجھوتہ کیے بغیر ملک اور خطے میں امن لانا ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے معاملے پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا: ’بھارتی لیڈر شپ کو چاہیے کہ کشمیر وادی میں ظلم وستم کو بند کریں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کشمیر میں لگی آگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے۔ اور دنیا کو بھی اس خطرے کا ادراک ہونا چاہیے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کا صحافیوں سے رابطہ ڈی جی آئی ایس پی آر ہونے کے ناطے سے تھا اور ’آج کے بعد آپ مجھے سوشل میڈیا پر بھی نہیں دیکھیں گے۔‘

ڈی جی ائی ایس پی آر کے جانے پر سوشل میڈیا کے بھارتی ٹرولز کی جانب سے مبارک بادوں پر انہوں نے جواب دیا کہ ’اگر بھارتی میرے جانے پر خوش ہیں تو میرے لیے یہ اعزاز ہے۔‘ 

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سب کا ایک ’عہدِوفا‘ ہے۔‘

مشہور ڈراما سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا: ’ہمارا یہ بھرم ہی نہیں بلکہ یقین ہے کہ ہمارا ادارہ ہمارے ساتھ ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ لوگ آتے جاتے ہیں ادارے وہیں پہ رہتے ہیں اور آصف غفور کے بعد آئی ایس پی آر اسی طرح کام کرے گا۔

واضح رہے کہ نئے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار یکم فروری سے اپنے عہدے کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان