میرے ڈراموں سے سکاٹ لینڈ میں سیاحت بڑھی: ذوالفقار شیخ

ذوالفقار شیخ کا کہنا ہے کہ انہیں سکاٹ لینڈ میں کام کر کے مزہ آتا ہے اور وہ پوری دنیا میں سکاٹ لینڈ کی منفرد پہچان بنانا چاہتے ہیں۔

پروڈیوسر، ہدایت کار اور اداکار ذوالفقار شیخ نے کہا ہے کہ ان کے ڈرامہ سیریلز کی وجہ سے سکاٹ لینڈ میں سیاحت کو فروغ ملا۔

ذوالفقار شیخ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ انہیں سکاٹ لینڈ میں کام کر کے مزہ آتا ہے اور وہ پوری دنیا میں سکاٹ لینڈ کی منفرد پہچان بنانا چاہتے ہیں۔

’ایک مرتبہ مجھے اور میری بیوی تسمینہ شیخ کو اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن نے طلب کر لیا۔ ہم گھبرا رہے تھے کہ شاید وہ ہمیں وہاں ڈرامے بنانے سے روک دیں گے یا وہ کسی کو ویزے جاری نہیں کریں گے۔

’اس وقت برطانوی ہائی کمشنر بہت ہی سنجیدہ موڈ میں آئے اور ہمارے ساتھ چائے پینے کے بعد کہا کہ لوگ ہمارے ڈرامے کی کلپس دکھا کر انہیں کہتے ہیں کہ وہ سکاٹ لینڈ میں یہاں یہاں جانا چاہتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ذوالفقار شیخ برطانوی ہائی کمشنر کے ان ریمارکس کو اپنے لیے بڑا اعزاز سمجھتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کے ڈراموں کی وجہ سے سیاحت کے لیے پاکستان سے سکاٹ لینڈ جانے والوں کی تعداد میں 18 فیصد تک اضافہ ہوا۔

پاکستانی ٹیلی وژن کے لیے 17 ڈرامے بنانے والے ذوالفقار شیخ نے بتایا کہ انہیں اپنے سارے ڈرامے ہی پسند ہیں لیکن ’دیس پردیس‘ اور ’آنسو‘ نے انہیں منفرد پہچان دی۔

اپنا ہر ڈرامہ سکاٹ لینڈ میں بنانے کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ وہ برطانیہ اور سکاٹ لینڈ میں موجود پاکستانی برادری کو ذہن میں رکھ کر ڈرامے بناتے ہیں اور آئندہ بھی ایسا کرتے رہیں گے۔

ذوالفقار شیخ نے اپنی حالیہ فلم ’سچ‘ میں بھارت اور پاکستان کا ٹیلنٹ استعمال کیا ہے۔ انہوں نے فلم کے لیے تکنیکی کریو بھارت جبکہ فنکار پاکستان سے لیے۔

وہ کہتے ہیں کہ لالی وڈ اور بالی وڈ کو ملانا کوئی چھوٹی بات نہیں۔ ’ڈرامہ کوئی کام نہیں بلکہ آرٹ ہے جسے سرحدوں اور مذہب  سے دور رہنا چاہیے۔‘

انہوں نے بتایا کہ برطانیہ اور سکاٹ لینڈ میں پاکستانی اور بھارتی برادری ہم آہنگی سے رہتی ہے لہٰذا وہ دونوں ملکوں کی سیاست اور مسائل کو زیادہ موضوع بحث نہیں بناتے۔

انہوں نے اپنی فلم ٹیم میں بھارتی کریو کو انتہائی پروفیشنل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ اچھے فنکاروں اور ٹیلنٹ کی تلاش میں رہتے ہیں، خواہ اس کا تعلق کسی بھی ملک سے ہو۔

’اگر سکاٹ لینڈ سے مجھے اچھا فنکار ملے گا تو ضرور کاسٹ کروں گا۔ مثلاً فلم سچ کی مرکزی اداکارہ سکاٹ لینڈ میں ہی پیدا ہوئی ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے فن کے میدان میں حکومتی سرپرستی بہت کم ہوتی ہے اور فنکاروں کو خود پر ہی انحصار کرنا پڑتا ہے۔

اس موقعے پر انہوں نے پاکستانی حکومت سے آرٹ کے میدان میں معاونت کی اپیل بھی کی تاکہ پاکستانی ٹیلنٹ دنیا بھر میں اپنا نام کما سکے۔

 

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی