’کرونا کا آسان علاج‘ بتانے پر رابی پیرزادہ اور ماروی سرمد میں بحث

سابق اداکارہ اور گلوکارہ نے ٹوئٹر پر کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اپنی آواز میں ایک نظم شیئر کی ہے، جس میں وہ اس مہلک وائرس سے بچنے کے لیے نماز پڑھنے، قرآن کی تلاوت کرنے، خدا کی طرف رجوع کرنے اور گناہ چھوڑ کر عبادت گزار بننے کا مشورہ دیتی نظر آئیں۔

ماروی سرمد  (بائیں)  نے رابی پیرزادہ  (دائیں) کی  ویڈیو کے ساتھ کچھ ایموجیز شیئر کیے، جن سے بظاہر ایسا لگا کہ وہ ان کا مذاق اڑا رہی ہیں۔ (تصاویر : ٹوئٹر)

دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وبا نے کئی انسانی زندگیاں نِگل لی ہیں اور تاحال سائنس دان اور طبی ماہرین اس مہلک بیماری کا توڑ یا ویکسین دریافت کرنے میں ناکام رہے ہیں تاہم جیسے ہی اس وائرس کی پاکستان میں تصدیق ہوئی ہے، سوشل میڈیا پر طرح طرح کے ٹوٹکے اور دعائیں گردش کر رہی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسی دوران سابق اداکارہ اور گلوکارہ رابی پیرزادہ نے بھی ٹوئٹر پر کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اپنی آواز میں ریحان طاہر کی لکھی ہوئی ایک نظم شیئر کی ہے، جس میں وہ اس مہلک وائرس سے بچنے کے لیے نماز پڑھنے، قرآن کی تلاوت کرنے، خدا کی طرف رجوع کرنے اور گناہ چھوڑ کر عبادت گزار بننے کا مشورہ دیتی نظر آئیں۔

رابی پیرزادہ نے نظم ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: ’کرونا کا نہایت آسان علاج‘   

رابی پیرزادہ کی جانب سے کی گئی ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا پر طرح طرح کے تبصروں کا طوفان آگیا، جہاں کئی لوگوں نے ان پر طنز کیا، متعدد نے ان کا مذاق اڑایا تو کئی لوگوں نے ان کی اسلام پسندی اور نیک مشوروں کو سراہا۔

انسانی اور خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن ماروی سرمد نے رابی پیرزادہ کی مذکورہ ویڈیو کے ساتھ کچھ ایموجیز شیئر کیے، جن سے بظاہر ایسا لگا کہ وہ ان کا مذاق اڑا رہی ہیں۔

ماروی سرمد کی ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے پر رابی نے ’چھوٹی سی بات‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھا: ’وہ سارے لبرلز جو اللہ اور اسلام پر ایمان لانے کا مذاق اڑا رہے ہیں ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ میں آپ سے زیادہ ماڈرن تھی۔ مجھ سے پہلے اور بعد میں بھی بہت سے گلوگاروں اور اداکاروں کی ذاتی ویڈیوز انٹرنیٹ پر لیک ہوئیں، لیکن ان میں سے کتنے لوگوں نے شوبز چھوڑ دیا؟‘

جس پر ماروی سرمد نے لکھا: ’میری ہمدردیاں قبول کریں کہ آپ کے ایمان نے آپ کو شرمندہ کردیا کہ آپ پہلے کیا تھیں۔ لبرلز کو خوش قسمتی سے اس الجھن کا سامنا نہیں ہے۔ ان کے پاس شرمندہ ہونے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔‘

دیگر صارفین نے بھی کچھ اس طرح کے تبصرے کیے۔

گڑیا صدیقی نامی صارف نے سابق  گلوکارہ کو مشورہ دیتے ہوئے لکھا: ’رابی آپ کو نہیں لگتا کہ آپ کو فوری نفسیاتی علاج کی ضرورت ہے۔ خدارا کچھ عرصہ اس طرح کی باتوں کو چھوڑ کر کسی اچھے ماہر نفسیات سے رابطہ کیجیے۔‘

آئی ایم کاشف رضا کے ہینڈل سے کی گئی ٹویٹ میں لکھا گیا: ’دنیا کرونا وائرس سے پریشان ہے اور پاکستان ایسے رابی نما وائرس سے۔۔‘

شیخو نامی ایک صارف نے طنز کے نشتر چلاتے ہوئے رابی سے کہا: ’تھوڑی سی شرم تم بھی کرونا۔‘

اس سب تنقید اور طنز و مزاح کے دوران سید عطا اللہ شاہ نے رابی پیر زادہ کی حمایت کرتے ہوئے لکھا: ’میں واقعی اس لڑکی سے متاثر ہوں۔ ادب کا ایک طالب علم ہونے کی حیثیت سے میں ہمیشہ کچھ چیزوں پر تنقید کرتا رہا ہوں اور رابی کو (ٹوئٹر پر) فالو کرنے سے پہلے یہی معاملہ ہوتا تھا۔ جب مجھے معلوم ہوا کہ اس لڑکی کو فالو کرنا چاہیے تو میں نے ایسا ہی کیا اور اب تک اس کی ٹویٹس متاثر کن ہیں۔‘

ریئل جنٹن مین کے ہینڈل سے کی گئی ایک ٹویٹ میں بھی رابی کے نیک مشوروں کو سراہا گیا اور صارف نے لکھا: ’رابی پیرزادہ یہ نیک کام جاری رکھیں۔ خدا آپ پر اس کے نام پر کیے جانے والے اچھے کاموں کے لیے رحمت نازل کرے۔‘

ایک اور صارف فہد بٹ نے لکھا: ’اللہ پاک استقامت نصیب فرمائیں بہن کو۔‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل