پاکستان میں کرونا مریضوں کی تعداد ڈھائی سو؟ یہ جھوٹ ہے: ظفر مرزا

ایک سوال کے جواب میں کہ پاکستان میں اس مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی اصل تعداد 250 کے لگ بھگ ہے، معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا ’یہ 100فیصد جھوٹ ہے، درحقیقت یہ 200 فیصد غلط بات ہے۔‘

ظفر مرزا کا کہنا تھا: ’حکومت کی جانب سے پی ایس ایل کی وجہ سے ملک میں وائرس کے تصدیق شدہ کیسوں کی کل تعداد کو چھپانے کی اطلاعات سو فیصد غلط ہیں۔‘ (اے ایف پی)

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بدھ کو ان افواہوں کو مسترد کردیا ہے جن میں کہا جا رہا تھا کہ پاکستان سپر لیگ میں جاری میچوں کی وجہ سے پاکستان میں کرونا وائرس کی وبا کی پردہ پوشی کی جا رہی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ظفر مرزا نے کہا کہ ملک میں کرونا وائرس کی وبا کے حوالے سے گردش کرنے والی افواہیں سو فیصد جھوٹ ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں کہ پاکستان میں اس مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی اصل تعداد 250 کے لگ بھگ ہے، معاون خصوصی کا کہنا تھا ’یہ 100فیصد جھوٹ ہے، درحقیقت یہ 200 فیصد غلط بات ہے۔‘

ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ 2020 کی وجہ سے حکومت کی جانب سے پاکستان میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد کو چھپانے کی اطلاعات غلط ہیں۔

پی ایس ایل کا پانچواں ایڈیشن کا آغاز 20 فروری کو ہوا تھا اور اس کا انعقاد 22 مارچ تک جاری رہے گا جس میں کراچی، ملتان، راولپنڈی اور لاہور میں میچز جاری ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ظفر مرزا کا کہنا تھا: ’عام کھانسی یا نزلہ کرونا نہیں ہوتا۔ اگر لوگ ہر چھوٹی سی بیماری کو لے کر خوفزدہ اور پریشان ہو گئے تو جلد ہی ملک میں خوف و ہراس پھیل جائے گا۔‘

’حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور احتیاطی تدابیر کے باعث کسی حد تک اس وبا پر قابو پالیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم دوسرے ممالک کے مقابلے میں اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا پورے ملک میں 200 سے زیادہ افراد کے ٹیسٹ لیے گئے ہیں اور محض پانچ افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور ان کی حالت بھی دن بدن بہتر ہورہی ہے۔

معاون صحت نے صحافیوں کو یہ بھی آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکام کے ساتھ مل کر ملک میں اس وبا کے ممکنہ پھیلاؤ کے رد عمل کو بہتر انداز میں ہم آہنگ کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا: ’بیرون ممالک خصوصاً چین اور ایران سے آنے والے مسافروں کی جانچ کے لیے ملک کے ہوائی اڈوں اور لینڈ پورٹس پر سکینرز لگائے گئے ہیں۔

ظفر مرزا نے مزید کہا کہ لوگوں کو مستقبل کے بارے میں پر امید رہنا چاہیے۔ انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار ہیں۔

سکولوں کی بندش پر بات کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ وفاقی وزارت صحت نے ملک کے کسی بھی حصے میں سکولز بند کرنے کا مشورہ نہیں دیا۔

’اسلام آباد میں سکول بند نہیں ہیں۔ تاہم کچھ صوبائی حکومتوں نے اپنے دائرہ اختیار میں سکول بند کیے ہیں اور ہمیں ان کے فیصلوں پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان