صحافیوں کے لیے کرونا وائرس کی حفاظتی کٹس کا اعلان

وزیراعظم کی ہدایت پر فیلڈ میں کام کرنے والے صحافیوں کے لیے ایک ایپ بھی لانچ کی گئی ہے: فردوس عاشق اعوان

میڈیا ارکان میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد  صحافیوں نے اپنے تئیں حکومت سے درخواست کی تھی کہ اس سلسلے میں کچھ کیا جائے (تصویر:مونا خان)

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق کا کہنا ہے کہ کرونا (کورونا) وائرس کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی حفاطتی کٹس فراہم کی جائیں گی۔

صوبائی وزرا کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں کرونا (کورونا) وائرس کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وبا سے متعلق معلومات چھپانے سے حالات خراب ہوں گے، اس لیے میڈیا صوبائی حکومتوں کے ترجمان سے ہی کرونا سے متعلق معلومات لے۔

انہوں نے کہا کہ 'وزیراعظم کی ہدایت پر فیلڈ میں کام کرنے والے صحافیوں کے لیے COVID-19 CARE FOR MEDIA ایپ لانچ کی گئی ہے، جبکہ صحافیوں کے لیے حفاظتی کٹس بھی فراہم کی جارہی ہیں، جو وائرس سے متاثرہ علاقوں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو دی جائیں گی۔'

فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ ٹی وی سکرینز پر چلنے والا مواد موجودہ صورت حال کو مد نظر رکھ کر چلنا چاہیے۔ 'وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ تمام ادارے میڈیا کے بقایا جات ادا کریں۔ کرونا قومی مسئلہ ہے اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔'

کرونا حفاظتی کِٹس میں کیا ہوگا؟

اس حوالے سے وزارت اطلاعات کے حکام نے بتایا کہ صحت کے شعبے کی کوریج کرنے والے صحافی اپنے آپ کو نئی لانچ کی گئی ایپ میں رجسٹر کروائیں گے، جس سے حکومت کو تعداد کا اندازہ ہوگا اور پھر ان صحافیوں کو کرونا وائرس کِٹ فراہم کی جائے گی، جس میں حفاظتی لباس، ماسک، حفاظتی عینکیں اور دستانے شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'اس کا آج ہی اعلان کیا گیا ہے، لیکن جلد ہی اس پر عملدرآمد کر دیا جائے گا۔'

دوسری جانب حکومت کے اس اعلان پر وفاقی دارالحکومت کے ہیلتھ رپورٹرز نے ملے جلے خیالات کا اظہار کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دنیا ٹی وی سے منسلک اسما شوکت نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا: 'دیر آید درست آید۔ شکر ہے اس مشکل وقت میں حکومت کو مشکل حالات میں کام کرنے والے صحافیوں کا خیال تو آیا جو ہسپتالوں اور آئسولیشن وارڈز کے باہر سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔'

اسما نے مزید کہا کہ دیکھتے ہیں کہ یہ اعلان محض اعلان ہی رہے گا یا اس پر عمل بھی ہوگا۔

چینل 24  نیوز سے منسلک صبا بجیر نے کہا کہ 'ہم روزانہ کسی ہسپتال کے باہر کھڑے ہو کر ٹی وی رپورٹنگ کرتے ہیں، حکومت کا یہ اقدام بہت زبردست ہے کیونکہ یہ حفاظتی کِٹس پہننے سے نہ صرف ہم خود محفوظ رہیں گے بلکہ ہم سے منسلک افراد بھی محفوظ رہ سکیں گے۔ ورنہ ہسپتال سے رپورٹنگ کرکے واپس دفتر آتے ہیں تو آفس والے بھی پریشان ہوتے ہیں کہ صبا کہیں ہسپتال سے وائرس نہ لے کر آئی ہو۔'

واضح رہے کہ 24 نیوز لاہور سے منسلک تین صحافی کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

صحت کے امور کی کوریج کرنے والے صحافیوں کا کہنا ہے کہ کسی ادارے نے ان کے لیے بات نہیں کی بلکہ مختلف صحافیوں نے اپنے تئیں حکومت تک بات پہنچائی تھی کہ اس حوالے سے بھی کچھ کیا جائے، کیونکہ میڈیا میں کرونا وائرس کےکیسز سامنے آ رہے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر